پاکستانی کرکٹ ٹیم سری لنکا کے خلاف ایشیا کپ میں فائنل ہارگئی اور اس پر میدان کے باہر بیٹھنے والے اور گھروں میں بیٹھ کر تبصرے کرنے والوں نے طومار باندھ دیا کہ ٹیم نالائق ہے کپتان نااہل ہے۔ حالانکہ اسی ٹیم نے چند روز قبل بھارت اور افغانستان کو شکست دی تھی کرکٹ یا کسی بھی کھیل میں ہار جیت کھیل ہی کا حصہ ہوتی ہے۔ پاکستانی ٹیم خراب کھیلی اور ہار گئی اس سے قبل اچھا کھیلی اور جیت گئی۔ جب جیتی تھی تو کسی نے سرفراز کو یاد نہیں کیا کسی نے کپتان کی ترقی کی سفارش نہیں کی اور کسی نے رمیز راجا کو اعزاز سے نوازنے کا مشورہ نہیں دیا۔ ہمارا رویہ بڑا غیر معتدل ہے اگر یہی ٹیم تھوڑی سی بہتر پرفارمنس دیکر میچ جیت جاتی تو کسی کو اس میں خرابی نظر نہیں آتی اب رمیز راجا کو ہٹانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے حالانکہ ان کو تو عمران خان نے مقرر کیا تھا اس قسم کے مطالبات بچکانہ ہیں۔ کیا پنجاب حکومت اپنے لیڈر کے مقرر کردہ شخص کو ہٹانا چاہتی ہے۔ کھیل اور سیاست کو الگ الگ رکھیں۔