لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں طبی اور زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متاثرین کی بحالی کے لیے بھی ہنگامی بنیادوں پراقدامات کا آغاز کریں۔ سیلابی علاقوںمیں تعفن پھیلنے کی وجہ سے ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور دیگر خطرناک بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں،لوگوں کو ادویات میسر نہیں اور طبی عملہ کی شدید کمی ہے۔ بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے تمام علاقوں میں میڈیکل کیمپ بنائے جائیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی اور اندرون سندھ میں سیلاب کی صورت حال اور جماعت اسلامی کی امدادی سرگرمیوں کے جائزہ کے لیے تین روزہ دورے کے بعد جمعرات کو منصورہ پہنچنے پر مختلف ڈونرز اور امدادی تنظیموں کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے کسانوں کو بڑا نقصان ہوا، لوگوں کی کھڑی کھیتیاں اور مویشی پانی میں بہہ گئے۔ حکومتیں کسانوں کو ربیع کی کاشت کے لیے منظورشدہ اقسام کے بیج اور دیگر زرعی مداخل کی مفت فراہمی یقینی بنا ئیں، کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ متاثرہ لوگوں کو اگلے چھ ماہ تک بجلی کے بل معاف کیے جائیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ سرکاری امداد کی تقسیم کی شفاف بنیادوں پر تقسیم نہ ہوئی تو حکمران ذمہ دار ہوں گے۔ 2010ء کے سیلاب اور 2005ء کے زلزلہ میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور کرپشن کو دہرایا گیا تو عوام حکمرانوں کا احتساب کریں گے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن نے امدادی سرگرمیوں میں تاریخ رقم کی، بھرپور اعتماد پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ملک اور قوم کی خدمت جاری رکھیں گے، کرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان کا حصول ہماری منزل ہے۔