عالمی ادارہ صحت کا سیلاب زدہ علاقوں میں صورتحال مزید بگڑنے کا انتباہ

328
WHO

نیویارک: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ ہلاکت خیز سیلاب سے تباہ حال پاکستان میں انسانی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

 عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ سیلاب سے ایک ہزار 460 سے زیادہ مراکز صحت کو نقصان پہنچا ہے جن میں سے 432 مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں، سب سے زیادہ مراکز صحت سندھ میں تباہ ہوئے۔ ڈبلیو ایچ او اور اس کے شراکت داروں کی جانب سے 4 ہزار 500 سے زیادہ میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں جب کہ ڈائریا، ملیریا، ڈینگی، ہیپاٹائٹس اور چکن گونیا کے دو لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ریپڈ ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ترجمان طارق جساریوک کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کووڈ 19، ایچ آئی وی اور پولیو کے ساتھ ساتھ اس طرح کی بیماریاں پہلے ہی پھیل رہی تھیں جب کہ سیلاب کے بعد صورتحال مزید خراب ہونے کا خطرہ ہے۔

ان  کا کہنا تھا کہ ہمیں ڈائریا، ٹائیفائیڈ، خسرہ اور ملیریا کے کیسز کی تعداد میں اضافے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، یہ بیماریوں ان علاقوں میں زیادہ پھیل رہی ہیں جو سیلاب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال کے مزید خراب ہونے کے خدشات ہیں جب کہ سیلاب سے شدید متاثر ہونے والے علاقوں تک پہنچنا بھی تاحال انتہائی دشوار ہے۔