لاڑکانہ:قمبر اور شہداد کوٹ میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے جبکہ کندھ کوٹ میں درانی مہرکچے کا علاقہ مکمل ڈوب گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کی تحصیل میرو خان میں کھوسا سیم نہر کو70فٹ کا شگاف پڑگیا، شگاف پڑنے سے سیم نالے کا پانی میرو خان شہر کی طرف بڑھنے لگا۔
کسی بھی ممکنہ تباہی سے نمٹنے اور اپنے گھروں کو بچانے کیلئے علاقہ مکین اپنی مدد آپ تحت شگاف کو بند کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
روایتی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میروخان کی مقامی انتظامیہ اور محکمہ آبپاشی کا عملہ اطلاع دینے کے باوجود نہ جائے وقوعہ پر پہنچ سکا۔
ذرائع کے مطابق کھوساسیم نہرکو شگاف پڑنے کے بعد ملحقہ دیہات میں پانی تیزی سے داخل ہوگیا۔ شگاف بند کرنے والے علاقہ مکینوں کی تعداد کم ہونے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
علاوہ ازیں کندھ کوٹ میں سیوریج کے پانی سے بڑے مقدارمیں مچھلیاں مرگئیں، شہر سے بارش اورسیوریج کا پانی گاں محمد صدیق سبزوئی میں چھوڑا گیا تھا، جس کے نتیجے میں فش فام میں موجود لاکھوں من مچھلیاں مرگئیں۔
اس حوالے سے فش فام کے مالک آفتاب سبزوئی نے بتایا کہ کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی مچھلیاں مرنے سے کافی نقصان ہورہا ہے، سیوریج کا زہریلا پانی سینکڑوں من مچھلیوں کی اموات کا باعث بنا۔
دوسری جانب سیلاب کی وجہ سے کندھ کوٹ کے مقام پر دریائے سندھ کے کنارے درانی مہرکچے کا علاقہ مکمل طور پر ڈوب گیا، درجنوں دیہات زیرآب آگئے، لوگ کشتیوں پرنقل مکانی کرنے لگے۔
مقامی افراد نے بتایاہمارے سارے گھر ڈوب گئے، مال مویشی بھی مرگئے اب اپنی جان بچانے کیلئے پکے کے علاقے کیطرف جارہے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد کے لئے نہیں پہنچا۔