کوئٹہ: کوئٹہ سے افغانستان چینی کی اسمگلنگ زور و شور سے جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق لکپاس، شیخ واصل، نوشکی، پدگ، دالبندین سمیت مختلف علاقوں سے مافیاز با آسانی ہزاروں بوری چینی افغانستان اسمگل کرتے ہیں،اسمگلرز چینی کو مال بردار کوچ، ٹرک، اور ایرانی ٹرالر میں باآسانی کسٹم اور، لیویز، چیک پوسٹوں سے پاس کروا کر تفتان، نوکنڈی اور دالبندین کے گوداموں میں رکھ کر چھوٹی گاڑیوں میں افغانستان اسمگل کرتے ہیں،گزشتہ دو مہینے سے لیویز،اور کسٹم کی جانب سے ابھی تک چینی کی اسمگلنگ کے روک تھام کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔
چینی کی اسمگلنگ سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں چینی کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیںذمہ دار حکام چینی کی اسمگلنگ کے روکنے کے لئے کسٹم اور لیویز چیک پوسٹوں پر کھڑی نگرانی کرکے چینی کی اسمگلنگ کو روکا جائے تاکہ بلوچستان میں چینی کی قلت پیدا نہ دوسرے جانب اندروں بلوچستان اسمگلنگ پر بہت سختی کرتے ہیں حالیہ سیلاب سے تباہ بلوچستان کیلئے بھی ریلیف دیا جائے ۔ بلوچستان میں خوردنی اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی راستے بند ہونے کی وجہ امدادی سرگرمیاں تاخیر کا شکار ہے جس کی وجہ سے بلوچستان عوام کیلئے دونوں بارڈرز کھول دیا جائے ۔