کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں توہین الیکشن کمیشن کےنوٹس کےخلاف اسد عمرکی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں اسد عمر کے وکیل ایڈووکیٹ انور منصور نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 10 غیرآئینی ہے۔
الیکشن کمیشن عدالت یا ٹربیونل نہیں ہے، آئین کےآرٹیکل 204 کا اطلاق الیکشن کمیشن پر نہیں ہوتا۔ایڈووکیٹ انور منصور نے کہا کہ کسی اتھارٹی کو عدالتی استحقاق یا اختیار نہیں دیا جاسکتا، الیکشن کمیشن کا 19 اگست کو جاری کیا گیا شوکاز نوٹس غیر قانونی ہے۔
جب تک درخواست پر فیصلہ نہیں ہوجاتا تب تک الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس معطل کیا جائے اور درخواست گزار کے خلاف کارروائی سے بھی روکا جائے۔عدالت نے اسد عمر کے وکیل کے دلائل پر الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روک دیا۔
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی کارروائی جاری رکھے لیکن عدالتی فیصلےتک حتمی حکم جاری نہ کرے۔
واضح رہےکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہےکہ عمران خان نے 12 جولائی کو چیف الیکشن کمشنر کےخلاف توہین ا?میز بیان دیاتھا، عمران خان نے بھکر جلسے میں ادارے پر بے بنیاد الزامات لگائے تھا۔الیکشن کمیشن نے عمران خان اور دیگر کو 30 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔