این اے 22 مردان ، عمران خان کے کاغذات نامزدگی درست قرار

238

اسلام آباد: الیکشن ٹریبونل نے این اے 22 مردان کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کاغذات نامزدگی درست قرار دے دئیے۔عدالت نے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل خارج کر دی، الیکشن ٹریبونل کے جسٹس اعجاز انور نے مختصر فیصلہ سنا دیا ہے۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پہلے سے ہی قومی اسمبلی کا رکن ہیں، انہوں نے دوسرے حلقے سے الیکشن لڑنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ایک سے زیادہ حلقوں سے الیکشن لڑنے پر پابندی نہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے اثاثے 3 کروڑ سے 30 کروڑ تک کیسے پہنچے؟ انہوں نے اضافی اثاثوں کو ظاہر نہیں کیا۔عمران خان کے وکیل گوہر خان نے کہا کہ عمران خان استعفیٰ دے چکے ہیں، اب اسمبلی کے رکن نہیں۔

جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ اشیا 2018 میں ملیں تو اب تک ظاہر کیوں نہیں کی گئیں۔سابق وزیرِ اعظم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ذاتی استعمال کی اشیا الیکشن کمیشن کے سامنے ظاہر نہیں کی جاتیں، جن اشیا کو ظاہر کرنا ہوتا ہے، الیکشن کمیشن میں ان کی قیمت ظاہر کی ہے۔

وکیل گوہر خان نے کہا کہ 329 گفٹس میں سے عمران خان نے صرف 11 لیے ہیں، توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن میں فی الحال زیر سماعت ہے، عمران خان القادر ٹرسٹ کے بینفشری نہیں۔عمران خان کے وکیل نے کہا  کہ نادرا ریکارڈ کے مطابق عمران خان کی کوئی بیٹی نہیں، بیٹی کے حوالے سے الزامات کا کوئی ثبوت نہیں، درخواست بھی زائدالمیعاد ہے، وقت پر اعتراض جمع نہیں کیا گیا۔

الیکشن ٹریبونل کے جسٹس اعجاز انور نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل خارج کردی ہے۔