رین من بی میں لین دین سے چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کی حوصلہ افزائی ہو گی، چینی قونصل جنرل

522

کراچی میں تعینات چینی قونصل جنرل لی بی جیان نے کہا ہے کہ رین من بی میں لین دین سے چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کی حوصلہ افزائی اور دیگر زرمبادلہ کرنسیوں پر دباوکم ہو گا ۔

گوادر پرو کے مطابق چینی قونصل جنرل لی بیجیان نے بی او آئی کے ایڈیشنل سیکرٹری خاشیح الرحمان اور پروجیکٹ ڈائریکٹر، چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور انڈسٹریل کوآپریشن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ (CPEC-ICDP) عاصم ایوب سے ملاقات کے دوران بی او آئی کی جانب سے کراچی، لاہور اور پشاورمیں منعقدہ بی ٹو بی سی پیک سرمایہ کاری کانفرنسوں کو سراہا اور بی او آئی کو دو طرفہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے دورہ چین کی دعوت دی۔

گوادر پرو کے مطابق لی بیجیان نے بزنس ٹو بزنس اور عوام سے عوام کے تبادلے کو بڑھانے کے لیے بی او آئی کو چین میں وفود کا بندوبست کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کراچی میں چینی قونصلیٹ جنرل ویزوں کے اجرا اور چین میں روڈ شوز کے انعقاد کے لیے ہر طرح کی سہولت فراہم کرے گا۔

انہوں نے کراچی میں چینی اور پاکستانی ایسوسی ایشنز سے ملاقات اور دونوں ممالک کے نجی شعبے کے درمیان خلیج کو ختم کرنے پر بی او آئی کو بھی سراہا۔گوادر پرو کے مطابق لی بی جیان نے کہا کہ پاکستان بزنس اینڈ انوسٹمنٹ فورم جیسے پلیٹ فارم کے ذریعے چینی کمپنیوں کے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی اور چینی کاروباری اداروں کے درمیان تعاون کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

قونصل جنرل نے بی او آئی کے اعزازی انویسٹمنٹ قونصلر یمان لی کی تعریف کی کہ وہ 163 پاکستانی تاجروں کے لیے چین کے شہر ای وو کے لیے ای وو حکومت کے تعاون سے ایک چارٹر طیارے کا بندوبست کر رہے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق خاشیح الرحمان نے قونصل جنرل کو چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ساتھ چین کی صوبائی اور مقامی حکومتوں کو ہر سطح پر صنعتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے بی او آئی کے وعدوں سے آگاہ کیا۔

رحمان نے کہا کہ حکومت پاکستان نے چین کے ساتھ مل کر پاکستان میں ایکجی ٹو جی خصوصی اقتصادی زوون بنانے کی تجویز دی ہے، تاکہ چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کو آسان بنایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی او آئی نے ورک ویزا اور وزٹ ویزا کے عمل کو آسان بنایا ہے۔ اور چینی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو ورک ویزا کے لیے درخواست دینے کی ترغیب دی ہے