ملک بھر میں یوم عاشور کے جلوس روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزلوں پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئے۔جلوسوں کے روٹس پر سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے تھے جس کے باعث کسی بھی شہر میں کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔
شہر قائد
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوگیا۔ جلوس سے قبل یوم عاشور کی مرکزی مجلس صبح آٹھ بجے نشتر پارک میں منعقد کی گئی۔
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق مرکزی جلوس کے مرکزی راستوں کی سکیورٹی اور نگرانی کے لیے 5 ہزار 313 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے، اسپیشل سکیورٹی یونٹ کے اسنائپرز کو بھی جلوس کے راستوں پر تعینات کیا گیا تھا۔
لاہور
پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی نثار حویلی اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہونے والا عاشورہ کا مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر ختم ہوگیا۔ ملک بھر میں یوم عاشور کے جلوس کے راستوں پر موبائل فون سروس بند رکھی گئی جب کہ تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں سخت سکیورٹی میں ماتمی جلوس نکالے گئے ۔
پشاور
پشاور کے مختلف علاقوں سے شب عاشور کے 16 جلوس نکالے گئے۔ علاوہ ازیں کوئٹہ، فیصل آباد، سرگودھا سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں سے بھی ماتمی جلوس برآمد ہوئے جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزل پر اختتام پزیر ہوگئے۔
اسلام آباد
وفاقی دارالحکومت میں بھی یوم عاشور کا جلوس اپنے روایتی راستوں سے نکالا گیا جو پر امن طور پر ختم ہوگیا۔ سیف سٹی اسلام آباد میں جلوسوں کی نگرانی کے لیے مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا، سکیورٹی وجوہات کی بنا پر متعدد علاقوں میں موبائل فون سروسز معطل رہی۔
کوئٹہ
کوئٹہ سے نکالا گیا مرکزی جلوس بھی پرامن طور پر اپنے مقررہ مقام پر ختم ہوا۔ کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور اور صوبائی مشیر داخلہ نے سینٹرل پولیس آفس کا دورہ کیا اور یوم عاشور پر سکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ کوئٹہ میں سینٹرل پولیس آفس میں قائم کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے دورے کے دوران پولیس کے اعلیٰ حکام نے محرم الحرام کے دوران سکیورٹی انتظامات اور تیاریوں کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔