ملک کو تباہ کرنے والے قوم کا مذاق بھی اڑاتے ہیں،سراج الحق

579
constitution

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران جماعتیں سیاسی، معاشی، سماجی بحران کی ذمہ دار ہیں۔ ملک کو تباہ کرنے والے قوم کا مذاق بھی اڑاتے ہیں۔

معیشت پر ”قومی مشاورت“ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ٹیکس دینے والا فٹ پاتھ پر سوتا ہے اور ٹیکس چور بادشاہوں کی سی زندگیاں گزار رہے ہیں۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی والے بتائیں کہ سالہاسال حکومتوں میں رہنے کے باوجود عوامی فلاح و بہبود کے لیے کیا کام کیا؟

انہوں نے کہا کہ مراعات یافتہ طبقہ قومی خزانے سے آج بھی 2600ارب کی سبسڈی لیتا ہے جب کہ عوام مہنگائی سے تنگ خودکشیاں کر رہے ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا آپس میں جھوٹ کا مقابلہ ہے، دیکھتے ہیں کون کامیاب ہوتا ہے۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہو گا کہ عالمی ڈکٹیشن پر چلنا ہے یا خود کچھ کرنا ہے۔ معیشت وینٹی لیٹر پر ہے، سقوط ہو چکا، شاہ خرچیاں زیادہ اور آمدن نہ ہونے کے برابر ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 22دفعہ آئی ایم ایف سے قرضے لے چکے، علاج کرنے کوششیں کرنے والوں نے مرض کو مزید بڑھایا۔ اقتصادی اور سماجی بحرانوں کی ذمہ دار حکومتیں ہیں، بے روزگاری، مہنگائی، لوڈشیڈنگ کے مسائل انہی حکمرانوں نے پیدا کیے۔ حکمران طاقت کے نشے میں دھت، پی ڈی ایم اجلاس کر رہی ہے کہ حکومت کیسے بچانی جب کہ پی ٹی آئی نے میٹنگز بلائی ہیں کہ حکومت کیسے حاصل کرنی ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے ماہرین معیشت وقانون، دانشور طبقات اور علما کو اس لیے اکٹھا کیا ہے کہ ملک کیسے بچانا ہے۔ دو دفعہ خیبرپختونخوا کا وزیرخزانہ رہا۔ تجربہ کی بنیاد پر کہتا ہوں کہ سود کے بغیر بھی ملک چل سکتا ہے۔ مسائل کا حل سرمایہ دارانہ معیشت میں نہیں اسلامی معیشت اپنانے میں ہے۔ آئیے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے مل کر جدوجہد کا آغاز کریں۔