حکمرانوں نے بے حسی اور ڈھٹائی کی ساری حدیں پار کر دیں، سراج الحق

415
indifference

دیرپائن: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے بے حسی اور ڈھٹائی کی ساری حدیں پار کر دیں۔ معیشت تباہ، خزانہ خالی، مہنگائی اور لوڈشیڈنگ بے قابو ہو گئی، حکمرانوں کی نااہلی کے نتائج غریب عوام بھگت رہے ہیں۔ کراچی پانی اور کچرے کے تالاب میں غرق، لوگ گھروں میں قید، گلیوں بازاروں میں گاڑیاں تیر رہی ہیں۔ سندھ پر 15سال سے متواتر حکمرانی کرنے والی جماعت کہیں دکھائی نہیں دے رہی۔ 

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ طوفانی بارشوں نے سندھ کے علاوہ کے پی اور بلوچستان میں بھی تباہی مچا دی، گورننس کہیں دکھائی نہیں دے رہی۔ چھتیں گرنے سے ملبہ تلے دب کر سینکڑوں شہادتیں ہو چکی ہیں۔ لوگوں کے جانی اور مالی نقصان پر بے حدافسردہ ہوں، جماعت اسلامی اور الخدمت فاﺅنڈیشن کے رضاکار فلاحی سرگرمیوں میں مزید تیزی لائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت لوگوں کے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کا ازالہ کرے۔ بیڈ گورننس اور کرپشن ملک کے تمام مسائل کی جڑ ہیں۔ جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے اقتدار میں ہوتے ہوئے ملک ترقی کر سکتا نہ عوام کو کوئی سہولت میسر آ سکتی ہے۔ حقیقی تبدیلی اور ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے دیرپائن میں شاہی کے مقام پر عیدملن کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی کے پی وایم پی اے عنایت اللہ خان اور ضلعی امیر اعزاز الملک افکاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت آئی ایم ایف سے کیے گئے حالیہ معاہدے کی تفصیلات قومی اسمبلی میں لائے اور قوم کو بتایا جائے کہ عالمی مالیاتی ادارے سے کن شرائط پر سوا ارب ڈالر لیے جا رہے ہیں۔ حکمران سودی قرضوں کے عوض ملکی خودمختاری کا سودا کر رہے ہیں۔ جو رقم ملے گی اس میں سے آدھی اگلے دو تین ماہ میں سود کی صورت میں آئی ایم ایف کو واپس اور باقی کرپشن کی نذر ہو جائے گی۔ 75برسوں سے ملک میں یہی تماشا جاری ہے۔ قرضوں پر قرضے لے کر معیشت کو چلایا جا رہا ہے۔ موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے ملک کی آئندہ نسلوں کو آئی ایم ایف اور استعماری طاقتوں کی غلامی میں دے دیا۔