چیف الیکشن کمشنر کی اہلیہ کوعہدہ دینا اور قبول کرنا سوالیہ نشان ہے، شاہ محمود قریشی

414

ملتان: پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن میں ثابت ہوا ہے کہ حکومتی امیدواروں کے لیے سرکاری وسائل استعمال ہوئے ، الیکشن کمیشن سے عوام کو توقعات ہیں ، چیف الیکشن کمشنر کی اہلیہ کوعہدہ دینا اور قبول کرنا ایک سوالیہ نشان ہے ، انتخابات کے بیچ ان کو یہ ذمہ داری نہیں لینی چاہیے تھی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سری لنکا میں بتدریج معاشی حالت خراب ہونا شروع ہوئی اور بگڑ گئی ، پاکستان 40 سال سے معاشی مشکلات کاشکار ہے ، ہمیں ایسے منصوبے بنانے ہیں جس سے ہماری معاشی حالت سری لنکا جیسی نہ ہو۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مقتدر حلقوں کوواضح بتایا تھا کہ معاشی حالت جیسی ہے ابھی پٹری پر چڑھی ہے ، عدم اعتماد تحریک سے حالات خراب ہوجائیں گے، پٹرول مہنگا ہوگیا ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر عید کے بعد بند ہونے جارہا ہے اس سے مہنگائی کے ساتھ ساتھ بے روزگاری بھی بڑھے گی۔
ہمارے ملک کے انتخابات شفاف ہونے چاہئیں ، اگر گڑبڑ کی گئی تو حالات سری لنکا جیسے ہوسکتے ہیں ، تمام اداروں کی ذمہ داری ہے کہ صاف شفاف الیکشن ہونے دیں۔ شاہ محمود نے مزید کہا کہ عمران ریاض کو گرفتار کرکے تکلیف پہنچائی گئی ، لیکن وہ ڈٹے رہے ، میڈیا کا ایک طبقہ خاموش تماشائی بنا رہا ، جو آزادی صحافت کے علمبردار ہیں وہ کیوں چپ رہے ، تمام میڈیا کے لوگوں کو عمران ریاض کے لیے اٹھنا چاہیے۔