اقوام متحدہ:اقوام متحدہ میں ایک چینی ایلچی نے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین اور اسرائیل مسئلے کو مکمل طور پر پٹڑی سے اترنے سے روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے سلامتی کونسل کو مشرق وسطی کی صورتحال بشمول فلسطین کے مسئلے پر بریفنگ میں بتایا کہ یہ اس بات سے متعلق ہے کہ اسرائیلی بستیوں کی مسلسل توسیع نے “فلسطینی زمین اور قدرتی وسائل پر قبضہ کیا ہے، فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو مجروح کیا ہے۔
” ژانگ نے کہا”بستی کی توسیع کا ہر سفاکانہ انچ دو ریاستی حل کے حصول کے امکانات کو بہت مشکل بنا رہا ہے۔ ہم اسرائیل پر زور دیتے ہیں کہ وہ قرارداد 2334 کی توہین روکے، تمام آباد کاری کی سرگرمیاں اور دو ریاستی حل کی بنیاد کو مزید کمزور کرنا بند کرے۔
“حال ہی میں مقبوضہ علاقے میں سلامتی کی صورتحال بدستور ناگفتہ بہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے ژانگ نے کہا کہ چین اسرائیلی سکیورٹی فورسز اور آباد کاروں کی جانب سے جاری تشدد کی شدید مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت فلسطینیوں کا بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔
ایلچی نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ الجزیرہ کی صحافی شیرین ابو عاقلہ کے قتل کی مجرمانہ تحقیقات جلد از جلد شروع کرے اور اس کے نتائج جاری کرے تاکہ احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔