اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی عبوری افغان حکومت کے قائم مقام وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند سے ٹیلی فونک گفتگو، افغانستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا-
وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے- وزیر اعظم نے افغانستان کو ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی امدادی کوششوں کے بارے میں بھی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ غلام خان اور انگور اڈہ بارڈر کراسنگ پوائنٹس کو پاکستانی اسپتالوں میں علاج کے لیے شدید زخمی افغانوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے-
شہباز شریف نے آنے والے دنوں میں بھی پاکستان کی مدد جاری رکھنے کا یقین دلایا- وزیراعظم نے دونوں عوام کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات پر زور دیتے ہوئے پاکستان کی جانب سے سنگین انسانی صورتحال کا سامنا کرنے والے افغان عوام کو مدد فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا-
وزیر اعظم نے موثر سرحدی انتظام کے ذریعے تجارت اور لوگوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی – انہوں نے کہا کہ پاکستان امن، ترقی اور خوشحالی کے مقصد کو فروغ دینے کے لیے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔