چین اور مشرقی تیمور کا باہمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق

372

چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے مشرقی تیمور کی وزیر برائے خارجہ امور وتعاون ادلجیزا میگنو سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک نے دوطرفہ مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ مشرقی تیمورکے دورہ کے دوران وانگ یی نے مشرقی تیمور کی آزادی کی 20 ویں سالگرہ اور دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کی 20 سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے گزشتہ 20 سالوں کے دوران دوطرفہ تعلقات اورعملی تعاون میں مسلسل ترقی کے ساتھ ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہوئے اعتماد کا اظہار کیا۔

مشرقی تیمور کی جانب سے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کے موقع پر ہونے والے اتفاق رائے کی پاسداری کرنے اور ایک چین اصول کی پالیسی پر کاربند رہنے اور چین کے بنیادی مفادات کے تحفظ کی تفہیم اور حمایت کو سراہتے ہوئے ہوئے وانگ نے کہا کہ ان کا ملک باہمی تعلقات کو مزید تقویت دینے، اپنے تعلقات کو باہمی احترام، مساوات، باہمی مفاد اورحجم سے قطع نظر تمام ملکوں کے لیے مشترکہ ترقی کی ایک مثال بنانے کے لیے مشرقی تیمور کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ مشرقی تیمور میں “ایک نیٹ ورک”، “ایک ایکسپریس وے” اور “ایک بندرگاہ” کے منصوبے دونوں ممالک کی طرف سے مشترکہ طور پر تعمیر کیے گئے ہیں جو عملی تعاون کے لیے ایک معیار ہیں، ان منصوبوں سے مشرقی تیمور میں بجلی کی کمی بہت حد تک دور ہوئی اور ملک میں اقتصادی ترقی کی بنیاد مضبوط ہونے کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی تعمیراور رابطوں کو فروغ ملا ہے۔

وانگ نے کہا کہ گزشتہ سال دوطرفہ تجارتی حجم تقریبا دوگنا ہو گیا ہے اور یہ کہ یہاں کی کافی چین میں آن لائن سب سے زیادہ فروخت ہونے والی پروڈکٹ بن گئی ہے جو دو طرفہ تعاون کے استحکام اور صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔