سانگھڑ، بلدیہ کی کارکردگی صفر، علاقے جوہڑ میں تبدیل ہوگئے

377

سانگھڑ( نمائندہ جسارت )سانگھڑ تین کروڑ روپے کا ماہانہ بجٹ رکھنے والا محکمہ بلدیہ کی کارگردگی صفر ،مین سوسائٹی کا علاقہ گندے پانی کا جوہڑ بن گیا مگر بلدیہ حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رہنگ رہی محکمہ بلدیہ کے چیف ایڈمنسٹریٹرآفیسر انجینئر نصیب اللہ ڈومکی جوکہ سیاسی بنیادوں پر تعینات ہے شہر کا گنجان آباد علاقہ سوسائٹی گٹروں کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے ۔چیف ایڈمنسٹریٹر جوکہ سیاسی بنگلوں کا خرچ اور کچن کے اخراجات پورے کرنے میں مصروف مگر شہر بھر میں صفائی اور ستھرائی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بلدیہ اہلکاروں کو کئی مرتبہ شکایت کرچکے مگر بلدیہ اہلکار چٹا جواب دیتے ہوئے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں سینیٹری ورکرز پرائیویٹ سیاسی بنگلوں پر تعینات کیے گئے ہیں کچھ سینیٹری ورکرز جوکہ بلدیہ سے چالیس ہزار روپے ماہانہ تنخواہ وصول کر کے پانچ ہزار روپے پر پرائیویٹ لوگوں کو کام پر بھیج دیتے ہیں پرائیویٹ لوگ پانچ ہزار روپے کے عوض آٹھ گھنٹوں کے بجائے ایک گھنٹہ کام کر کے گم ہوجاتے ہیں اکثر وبیشتر خواتین سینیٹری ورکرز گھروں پر بیٹھ کر تنخواہ وصول کر رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے ماہانہ 35 سے چالیس لاکھ روپے کے جعلی جھوٹے بل بنا کر قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جارہا ہے جبکہ بھاری رشوت کے عوض آڈٹ بھی کرایا جاتا ہے بلدیہ سانگھڑ میں کرپشن کا بازار گرم ہے اوپر سے لے کر نیچے تک کرپشن مافیا کی ایک چین ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ چیف میونسپل ایڈ منسٹریٹر نصیب اللہ ڈومکی کو سیاسی آشیر باد اس قدر حاصل ہے کہ ان کو دیگر پانچ علاقوں کے اضافی چارج سے نواز گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی بلوں کی جانچ پڑتال کرائی جائے تو محکمہ بلدیات میں چیف ایڈمنسٹریٹر اس وقت ماہانہ ایک کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن میں ملوث پائے جائیں گے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے محکمہ بلدیہ اس وقت پیپلزپارٹی کے زیر انتظام ہے پیپلزپارٹی کو اگر ووٹ دیے تو مزید کرپٹ مافیا کو ہمارے سروں پر سوار کیا جائے گا ۔علاقہ مکینوں نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن میں ووٹرز کے اشارے پر کام ہوتے ہیں مگر پیپلزپارٹی اپنے ووٹرز کو اس وقت بھی عذاب میں مبتل کر رکھا ہے جوکہ پارٹی کے ساتھ غداری کی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے ماہ ایک ہی دن میں پانچ لاکھ روپے تیل کے مد میں بل بنائے گئے ہیں ۔علاقہ مکینوں نے چیف جسٹس ہائیکورٹ سندھ محکمہ نیب، وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات سندھ، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سندھ، صدر پیپلزپارٹی سندھ، ضلعی صدر پیپلز پارٹی سے مطالبہ کیا ہے مذکورہ ایڈمنسٹریٹر کی کرپشن کی جانچ کے ساتھ ساتھ تبدیل کر کے ایماندار آفیسر تعینات کیا جائے تاکہ ووٹرز مطمئن اور سکھ کا سانس لے سکیں۔