میرپورخاص (نمائندہ جسارت)میونسپل کارپوریشن میرپورخاص میں فدا حسین نامی شخص ڈرائیور کے پوسٹ کے لیے اپنا جعلی ٹرانسفر آرڈر لے کر پہنچا اور میونسپل کارپوریشن میں موجود کالی بھیڑوں سے ملی بھگت کر کے اپنا جوائننگ آڈر حاصل کرنے کی کوشش کی اور جوائننگ کی درخواست دی جس پر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر و ڈپٹی کمشنر سلامت میمن نے آڈر جعلی ہونے کے شک پر کمشنر کی جانب سے 11 اپریل 2022 کو آرڈر کی تصدیق کرانے کے لیے خط لکھا اس لیٹر پر لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے 18 مئی کو جاری کیے گئے اپنے لیٹر میں ڈرائیور کی پوسٹ کے خط کو جعلی قرار دیا ہے اور خط لانے والے فدا حسین ولد عبدالکریم کو 20 مئی کو ڈائریکٹر ٹو سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کراچی میں زاتی طور پر ریکارڈ سمیت حاضر ہونے اور حاضر نہ ہونے کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کرنے کا عندیہ دیا ہے زرائع کے مطابق ڈائریکٹر ٹو سندھ لوکل گورنمنٹ کی جانب سے زاتی طور پر ریکارڈ سمیت حاضر ہونے کی ہدایت کے باوجود جعلی آڈر لے کر آنے والا شخص حاضر نہیںہوا جبکہ آرڈر جعلی ہونے اور اس میں میونسپل کارپوریشن میں موجود چند کالی بھیڑوں کے ملوث ہونے کی باتیں عام ہیں جس کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن کے ملازمین میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ اس حوالے سے ایپکا میرپورخاص کے رہنماء مظہر عباسی نے رابطہ کرنے پر کہا کہ میونسپل کارپوریشن میں اندھیر نگری لگی ہوئی ہے سپریم کورٹ کی جانب سے ایک یونین کونسل سے دوسری یونین کونسل میں ملازمین کے تبادلوں اور تقرریوں پر پابندی عائد ہے لیکن اس کے بوجود میونسپل کارپوریشن میں موجود کرپٹ کالی بھیڑوں کی ملی بھگت سے جعلی آرڈروں پر رشوت کے عوض جوائننگ دی جا رہی ہے اور یہ جعلی ملازمین رشوت کے عیوض اپنے تبادلے کروا کر جوائننگ لے کر کا م کر رہے ہیں جن کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں ہے ایک لیٹر تو اتفاقی طور پر پکڑا گیا ایسے کئی جعلی ملازمین کا م کر رہے ہیں جو اصل ملازمین کے حق پر ڈاکا ہے۔