حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)لائن اسٹاف اور فور کلاس ملازمین کو ادارے میں واٹس اپ گروپ کی تشکیل سے دستبردار ، ملازمین کے بچوں کی بھرتی پیکیج کے بجائے ہنگامی بنیادوں پر کی جائے ملازمین کی کمی کو فوری پورا کیا جائے، سیفٹی کا سامان مہیا کیا جائے ملازمین کی سیفٹی کی جائے اور بجلی چوری روکنے پر مامور ملازمین کو تحفظ فراہم کیاجائے ، ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کیا جائے۔ ان مطالبات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی مرکزی سیکرٹری بزرگ رہنما خورشید احمد ، مرکزی نائب صدر حاجی رمضان اچکزئی کی قیادت میں وفاقی سیکرٹری انرجی پاور ڈویژن راشد محمود لنگڑیال سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کے دیگر ارکان میں آئیسکو کے ریجنل چیئرمین جاوئید اقبال بلوچ، گیپکو ریجنل چیئرمین ولی الرحمن ، حاجی محمد یونس اور عمران خان شامل تھے۔ تفصیل کے مطابق سی بی اے یونین کے مرکزی عہدیداران نے محکمہ بجلی اور اسکی تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین کو جاری مشکلات اور ان کے سدِ باب کے لیے گذشتہ روز وفاقی سیکرٹری انرجی پاور ڈویژں راشد محمود لنگڑیال سے ہنگامی ملاقات کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ محکمے میں ملازمین کی بھرتیاں نہ ہونے کے باعث ادارے کی کارکردگی دن بدن خراب ہورہی ہے دفاتر اور فیلڈ میں کام کرنے والے ملازمین کی شدید کمی واقع ہوچکی ہے ہمارے بار بار مطالبے کے باوجود فوری بھرتیاں نہیں کی جارہی ہیں ملازمین روزانہ ریٹائرمنٹ اور حادثے کے باعث کم ہورہے ہیں جبکہ کام کے لیے روزانہ نئے احکامات معمول بن چکے ہیں ، ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر نہیں کیا جارہا ، ملازمین کو بجلی چوری روکنے پر تحفظ حاصل نہیں ، سیفٹی کا بنیادی سامان اور گاڑیاں دستیاب نہیں ہے، یونین نے مطالبہ کیا کہ ملازمین کے بچوں کو بناء کسی پیکیج اور کوٹے کے فی الفور بھرتی کیا جائے تاکہ کمی میں فوری بہتری آسکے اور ادارے کا کام آگے بڑھ سکے چھوٹے ملازمین پر واٹس اپ گروپ کی تشکیل اور ان سے ان کی حیثیت سے بڑھ کر کام کو روکا جائے ۔اس موقع پر وفاقی سیکرٹری انرجی نے یونین کے مطالبات کو جائز قرار دیا ہے اور فوری طور پر واٹس اپ گروپ کی تشکیل کے خاتمے کا اعلان کیا جائے جبکہ دیگر مسائل کے حل کے لیے ایک ہفتے بعد دوبارہ میٹنگ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔