ایشین باکسنگ چمپئن کا اعزاز حاصل کرنا مشکل ، مگرنا ممکن نہیں،علی اکبر شاہ

268

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اولمپک باکسنگ جج و سابق جیوری ممبر ایشیا علی اکبر شاہ قادری نے کہا ہے کہ اولمپک باکسنگ میں پاکستان کے تین باکسروں مہراللہ لاسی،اصغر علی شاہ اور شوکت علی نے 2005میں ایشین چمپیئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔57کلوگرام میں مہراللہ کے ویٹ میں ایشیا کے دس ممالک،64کلوگرام میں اصغر علی شاہ کے ویٹ میں سات جبکہ 91کلوگرام میں شوکت علی کے ویٹ میں پانچ ممالک کے باکسر ایشین ٹائیٹل کے اعزاز کے لیے مقابلہ کررہے تھے۔اسی طرح 2004میں پاکستان کے لائٹ فلائی باکسر نعمان کریم نے پاکستان کی طرف سے ایشین چمپیئن کا اعزاز حاصل کیا ۔اس وقت نعمان کریم کے ساتھ ایشیا کے 16ممالک ایشین چمپیئن کی دوڑ میں شامل تھے۔ پاکستان کے یہ تمام ایشین چمپیئن اپنے ملک کے نیشنل چمپیئن بھی تھے،اس کی نسبت پروفیشنل باکسنگ میں ایشین چمپیئن کا اعزاز صرف دو ممالک کے دو باکسروں کے درمیان ہار جیت کی بنیاد پر حاصل کیا جاتا ہے ۔علی اکبر شاہ قادری نے مزید کہا کہ پروفیشنل میں بھی ایشین و قومی سطح پر مختلف باڈیز کام کررہی ہیں جبکہ اولمپک باکسنگ کو صرف ایک ایشین باکسنگ کنفیڈیشن کنٹرول کرتا ہے۔بدقسمتی سے پاکستان میں اولمپک باکسنگ کے بعد پروفیشنل باکسنگ باڈیز کو بھی متنازع بنا کر رکھ دیا گیا ہے جسکا دونوں طرف سے نقصان صرف پاکستانی باکسروں کو ہی ہورہا ہے۔ علی اکبر شاہ قادری نے مزید کہاکہ پروفیشنل باکسر کے علاقائی،محکمہ جاتی،صوبائی یا قومی اعزاز سے متعلق کوئی کچھ نہیں جانتا۔ اب یہی حال اولمپک باکسنگ میں شروع کردیا گیا ہے۔اس وضاحت کا مقصد صرف یہ بتانا تھا کہ اولمپک باکسنگ اور پیشہ ورانہ باکسنگ میں بہت زیادہ فرق ہے