حیدر آباد ، کرپشن کے باعث کوہسار ایکسٹینشن اور گلستان سر مست ویران

456

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) 32سال سے کوہسار ایکسٹیشن اور14سال سے گلستان سرمست ایچ ڈی اے افسران کی کرپشن کے باعث غیر آباد، لطیف آباد میں آبادی کا زور بڑھنے سے عام آدمی کے لیے گھر کا حصول ناممکن ہوگیا، ڈی جی ایچ ڈی نے اے گلستان سرمست کے لیبر پلاٹ کے چلان بھی بند کردیے ، تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث واسا ملازمین کے باعث پلاٹ بھی خطرے میں پڑ گئے ایکشن کمیٹی الاٹیز گلستان سرمست اور کوہسار ایکسٹینشن کے وفد نے آل حیدرآباد پراپرٹی ڈیلرز کے نمائندوں سے ملاقات کی اور بتایا کہ تقریبا 32 سال سے کوہسارایکسٹینشن اور تقریبا 14 سال پہلے ایچ ڈی نے یہ اسکیمیں شروع کی تھی جس میں پورے سندھ اور خصوصاً حیدرآباد کی عوام نے اپنے پلاٹ بک کرائے تھے اور پیمنٹ ادائیگی کی مد میں تقریبا ً9 ارب روپے ایچ ڈی اے کو ادا کر چکے ہیں لیکن ایچ ڈی اے کے افسران نے صرف چند کروڑ روپے مذکورہ اسکیموں پر خرچ کیے اور باقی کی رقم صرف اور صرف اپنی ذاتی عیاشیوں اور جعلی ٹینڈوں کی ذریعے ایچ ڈی کے راشی افسران نے اپنی زاتی جیبیں بھریں اور کروڑ پتی ہو گئے اور عوام کے محافظ ادارے ستو پی کر سوتے رہے جن کی ناک کے نیچے پچھلے 30 سالوں سے حیدرآباد اور سندھ کی معصوم عوام کو لوٹا جا رہا ہے حالت یہ ہے کہ دادا نے پلاٹ بک کروایا تھا اور اس پر اپنا گھر بنانے کا ارمان لے کر قبر میں جا سویا ہے آج اس کا پوتا اپنے پلاٹ کے کاغذ لے کر در بدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہے ایچ ڈی اے کے جو حالات لگ رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ پوتا بھی اپنا گھر بنانے کا ارمان لے کر دنیا سے رخصت ہو جائے گا حالت یہ ہے کہ گلستان سرمست میں پلاٹ کی ویلیو 3 لاکھ روپے اور پرائیویٹ بلڈر کی پلاٹ کی قیمت 60 لاکھ روپے ہے مذکورہ حالات کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ الاٹیز اور پراپرٹی ڈیلر ز مل کر حیدرآباد کی عوام کے ساتھ ظلم کرنے والی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیا جائے گا اور بہت جلد ایک بڑا پر امن احتجاج کیا جائے گا اور سوئے ہوئے ڈیپارمنٹ ٹو کے دروازوں پر دستک دی جائے گی دوسری جانب خود واسا ملازمین پریشانی کا شکار ہیں ڈی جی ایچ ڈی اے نے گلستان سرمست کے لیبر پلاٹ کے چلان بھی بند کر دیے ہیں جبکہ واسا ملازمین کو کئی سالوں سے تنخواہ کی ادائیگی کا بھی مسلہ ہے اس کے باوجود ایچ ڈی اے کی کرپٹ انتظامیہ ملازمین کے پلاٹ بھی ہڑپ کرنا چاہتی ہے اس لیے ملازمین کو پلاٹ کی قسط بھرنے کے لیے عرصہ دراز سے چالان فارم بند کر رکھے ہیں جس کے باعث واسا ملازمین میں سخت تشویش پائی جاتی ہے ملازمین ایک طرف تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پریشان دوسری طرف انتظامیہ ان کے پلاٹ بھی ہڑپ کرنا چاہتی ہے۔