لاہور:سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کو نگراں حکومت کے حوالے نہیں کرسکتے،ہمارے پاس دو راستے ہیں حکومت میں رہ کر مشکل فیصلے کریں یا حکومت چھوڑکر عوام کے پاس چلے جائیں،اس حق میں ہوں کہ صدر اور گورنر رہیں اورآئینی ذمہ داری پوری کریں۔
ایک انٹر ویو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومتی اتحاد کا فیصلہ ہے کہ مدت پوری کرنی چاہیے، ان حالات میں ملک کو نگراں سیٹ اپ کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔ہم کڑے امتحان سے گزر رہے ہیں، ملکی معیشت کیلئے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا ہوںگی لیکن کوشش کی جائے عوام پر بوجھ نہ پڑے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پٹرول کی قیمت میں47روپے اضافے کی ضرورت ہے مگر موٹرسائیکل والوں کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری نومبرمیں ہی ہونی چاہیے، فوج اور حکومت کو ایک پیج پر ہونا چاہیے اور ہم ایک پیج پرہیں، حکومت کو ہر ادارے کی سپورٹ ہو تو کارنرٹرن کرسکتے ہیں، ملک کیلئے ایک پیج ہو تو معاملات حل ہوسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ممبران قانونی طور پر رکن اسمبلی ہیں، پی ٹی آئی اپنے استعفے واپس لینا چاہے تو لے سکتی ہے، حق میں ہوں کہ صدر اور گورنر رہیں،آئینی ذمہ داری پوری کریں۔