حکمران جماعتوں میں ون مین ڈکٹیٹرشپ قائم ہے، سراج الحق

501
congratulations

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران جماعتوں میں خاندانی اجارہ داریاں اور ون مین ڈکٹیٹرشپ قائم ہے، جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ  آئین کے آرٹیکل 63-اے کی تشریح سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ جمہوریت کی مضبوطی کی جانب بڑا قدم ہے۔اعلیٰ عدلیہ قوم کی امیدوں کا مرکز بن گئی۔ ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کے لیے آئین اور قانون کی بالادستی قائم کرنا ہو گی۔ لوٹاکریسی کلچر کے خاتمے سے ہی قوم کا جمہوریت پر اعتماد بحال ہو گا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان 75برسوں سے سسک رہا ہے، دو فیصد اشرافیہ نے اسے کھوکھلا کردیا۔ کشمیر کا سودا کیا گیا،  ماضی کے اور موجودہ حکمرانوں نے کشمیر پر بھارت کے سامنے مکمل پسپائی اختیار کی۔ یاد رکھیں جس حکمران نے بھی کشمیریوں کے خون سے غداری کی وہ عبرت کا نشان بنے گا۔

سراج الحق نے کہا کہ  پاکستانی حکمرانوں کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے آزادی کشمیر کی منزل دور ہو گئی، مگر یقین ہے کہ مقبوضہ کشمیر جلد آزاد ہوگا۔ پوری پاکستانی قوم اور جماعت اسلامی کشمیریوں کی صبح آزادی تک ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ کشمیری سات دہائیوں سے اسلام اور پاکستان کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ بی جے پی کی فاشسٹ حکومت روزانہ کی بنیاد پر کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے۔ جنوری 1989ءسے لے کر اب تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نے تقریباً ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا جن میں سے 7233کو زیرحراست شہید کیا گیا۔ بھارتی قابض افواج نے پونے دو لاکھ کشمیریوں کو گرفتار، ایک لاکھ دس ہزار سے زائد عمارتوں کو مسمار اور ایک لاکھ سے زائد بچوں کو یتیم کیا۔