الیکشن کمیشن کوکام سے نہیں روکا،چیف جسٹس اسلام آباد

72

اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس اسلام آباد اطہر من اللہ اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل 2رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی ۔گزشتہ سماعت پر عدالت نے الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ30 روز میں کرنے سے روک دیا تھا،عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن، اور دیگر سیاسی جماعتوں کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے الیکشن کمیشن کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ایک متفرق درخواست دائر کی ہے جس میں پٹیشن میں کچھ اضافہ کی استدعا ہے۔چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں کیس 8 سال سے کیوں زیر التوا ہے؟کیا قانون کے مطابق ہر سال ہر سیاسی جماعت اپنے آڈٹ اکاؤنٹ جمع کراتی ہے؟کیا الیکشن کمیشن ہر سال اسکروٹنی کرتا ہے؟ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اگر عدالت کہے تو ہم اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ جمع کرا دیں گے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو پروسیڈنگز سے نہیں روکا 2014 کا کیس پہلے کرنا ہے 2018 کا بعد میں کرنا ہے الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتیں اس پر جواب جمع کرائیں سیاسی جماعتوں کے معاملے میں لیول پلینگ فیلڈ ملنی چاہیے یہاں حقیقت اس سے برعکس ہے کسی سیاسی جماعت کو الیکشن کمیشن کی پروسیڈنگز سے شکایت نہیں ہونی چاہیے۔کیس کی مزید سماعت 30مئی کوہوگی۔