سود کے خلاف شرعی عدالت کے فیصلے پر فوری عمل درآمد ہونا چاہیے، سراج الحق

360

اسلام آباد:امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سود کے خلاف شرعی عدالت کے فیصلے پر فوری عمل درآمد ہونا چاہیے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ(ض)کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر محمد اعجاز الحق نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق سے ملاقات کی۔

ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی ومعاشی بحران اور پاکستان کو درپیش مشکلات کے حوالے سے جامع گفتگو ہوئی۔اعجاز الحق نے ایک نئے چارٹر آف پاکستان کی بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے ملک کوموجودہ بحران سے نکالنے کیلئے سرجوڑ کر کام کریں۔اعجاز الحق نے کہا کہ

چارٹر آف پاکستان میں مالی ایمرجنسی کا فوری اعلان، لگژری اشیا کی درآمد پرپابندی ،پارٹی خطوط سے بالاترہوکر مالی و اقتصادی ماہرین کی ٹیم کی تشکیل،قومی وصوبائی اسمبلیوں کی فوری تخلیل اورٹیکنوکریٹس پر مشتمل عبوری نظام کا قیام شامل ہیں۔ اعجاز الحق نے کہا کہ مالی معاملات، تعلیم، انسانی وسائل کی ترقی، سرمایہ کاری کی ترغیبات، صنعت، خارجہ امور، سلامتی، امن و امان، احتساب سے متعلق طویل مدتی پالیسیاں شامل ہونی چاہئیں

جبکہ فوری انصاف کی فراہمی اور بروقت مقدمات کے لیے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آزادانہ اورمنصفانہ انتخابات،سمندر پارپاکستانیوں کے ووٹنگ کے حقوق شامل ہونے چاہئیں جبکہ کرپشن کرنے والوں کو سیاست سے روکاجائے۔منی ٹریل کے بغیربنائے گئے تمام اثاثے بیت المال کے حوالے ہونے چاہئیں۔

اعجاز الحق کا مزید کہناتھا کہ تعلیم میں اسلامی اقدار کا نفاذ،حکومتی پالیسیوں کا لازم جزو ہونا چاہئے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ سود کے خلاف شرعی عدالت کے فیصلے پر فوری عمل درآمد ہونا چاہیے، انہوں نے تجویز دی کہ جنرل الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات ہونی چاہئیں۔