پاکستان کا نصاب جدت سے مطابقت نہیں رکھتا‘ احسن اقبال

338

 

اسلام آباد (نمائندہ جسارت)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن کی صورت میں ہم سب ایسی تبدیلی دیکھ رہے ہیں جو پہلے نہیں دیکھی گئی، جو قومیں ڈیجیٹلائزیشن کو اپنائیں گی وہی آگے نکلیں گی اور پاکستان کیلیے بھی اس شعبے میں مواقع موجود ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کواسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہماری نسل نے تختی سے فائیو جی تک کی تبدیلی دیکھی،ہماری زندگی اینالاگ میں سے مکمل ڈیجیٹیلائزیشن میں گئی اور تبدیلی کی رفتار بہت تیز ہے، سیزر اور نپولین کے دور تک یہ سب گھوڑے کی رفتار پر تھی، نپولین کے بعد انجن آگیا، رفتار تیز ہو گئی صنعتی انقلاب نے امریکا کو اوپر لا کر کھڑا کر دیا مگر اب دو سو سال بعد اب صنعتی انقلاب بھی ڈیجیٹل انقلاب میں ڈھل چکا اس لیے ترقی کی راہ میں جیتنے اور ہارنے والوں کی نئی فہرستیں بن رہی ہیں۔ انہوں نے کہا جس طرح کسی بھی شعبے میں نئے آنے والے کیلیے آگے بڑھنے کا موقع موجود ہوتا ہے،پاکستان کے پاس بھی آئی ٹی شعبے میں ان ایسے ہی مواقع ہیں، ہمارے پاس انگلش بولنے والوں نوجوانوں کی اچھی تعداد ہے اس لیے ہم اس شعبے کو تیزی سے اپنا سکتے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ تھری جی فور جی لائسنس کے معاملے کو بھی ہم نے حل کیا تھا ہم نے ایک سوچ کے تحت لیپ ٹاپ اسکیم شروع کی،لیپ ٹاپ لینے والوں نے بتایا کوئی دو لاکھ، کوئی چار لاکھ کما رہا ہے تاہم‘‘پے پال’’جیسا ادائیگیوں کا نظام پاکستان میں فعال نہ ہونے سے وہ ٹھیک سے مستفید نہ ہو سکے۔ آئی ٹی کمپنیز کو کہا پاکستان میں ریسرچ سینٹرز بنائیں، جواب یہ آیا کہ آپ کا ٹیلنٹ بہت اچھا ہے مگر آپ کا جو نصاب ہے وہ جدت سے مطابقت والا ہونا چاہیے اب اہم اس پر بھی کام کریں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ یہ ملک جیسا بھی ہمیں ملا ہم نے ہی اسے ٹھیک کرنا ہے،آپ پی ٹی آئی سے ہیں یا ن لیگ سے ہمارے لیے صرف پاکستانی ہیں،پوری دنیا میں حکومتوں کے دانے ختم ہو چکے ہیں،آپ امریکا چلے جائیں یا یورپ پنشن کا بل پورا کرنا مشکل ہو چکا ہے، انہیں ایک ہی فکر پڑی ہوئی ہے پنشن کا بوجھ کیسے اٹھائیں۔ آج جو ملک پرائیویٹ سیکٹر کو زیادہ فعال کر سکے وہ بہتر ہو گا۔