حکمران قرضوں کا حساب اور سودی معیشت کے خاتمے کا روڈ میپ دیں ، سراج الحق

402
لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق منصورہ میں دو روزہ پروگرام برائے فاضلین مدارس دینیہ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مفاد پرستوں نے ملک تباہ کر دیا۔ تینوں جماعتیں اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف، عوام کے مسائل سے لاپروا ہیں۔ سالہاسال حکومت میں رہنے کے باوجود جاگیرداروں، وڈیروں اور استعمار کے وفاداروں نے ملک کی بہتری کے لیے کچھ نہیں کیا۔ ن لیگ، پی پی پی اور پی ٹی آئی اپنی کارکردگی بتائیں‘ سودی معیشت نے انسانیت کو غلام بنایا ہوا ہے‘ ملک قرضوں کی دلدل میں دھنسا ہوا ہے‘ بجٹ کا نصف سود سمیت قرضوں کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے‘ حکمران اب تک لیے جانے والے قرضوں کا حساب دیں‘ حکومت سودی معیشت کے خاتمے کا روڈ میپ دے‘ بحرانوں سے نکلنے کا واحد راستہ الیکشن ریفارمز کے فوری بعد انتخابات کا انعقاد ہے‘ملک میں غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے سرمایہ کاری رک گئی۔ معیشت میں بہتری لانے کے لیے اسلامی ماڈل اپنانا ہو گا۔ حکومت مہنگائی کم کرے۔ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھائی گئیں تو ملک گیر احتجاج کریں گے۔ملک میں انگریزوں کا دیا گیا نظام چل رہا ہے۔ 75برس گزر گئے، پاکستان کو اسلامی نظام نہیں ملا۔ ملک کی بنیاد کلمہ طیبہ پرہوئی، سازش کے ذریعے قوم کو اسلامی نظام سے محروم رکھا گیا۔ جماعت اسلامی قوم کو باور کرانا چاہتی ہے کہ آزمائے ہوئے چہروں پر مزید اعتماد نہ کرے۔ مافیاز کو حکومتوں میں لانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ ملک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے قرآن و سنت کا نظام لانا ہو گا۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد ملک کو اسلام کا گہوارہ بنانا ہے، قوم اعتماد کرے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامع مسجد منصورہ میں خطبہ جمعہ اور فاضلین مدارس دینیہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ ملک کی 40فیصد سے زائد آباددی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ ملک میں 45لاکھ یتیم ہیں۔ پاکستان میں 54لاکھ افراد معذور ہیں جن کی بڑی تعداد سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور ہے۔ حکومتوں نے یتیم، بے سہارا اور معذور افراد کے لیے کچھ نہیں کیا۔ الخدمت فائونڈیشن محدود وسائل کے باوجود 20ہزار یتیموں کی کفالت کر رہی ہے۔ جماعت اسلامی کو حکومت میں آنے کا موقع ملا، تو یتیموں اور بے سہارا افراد کی بحالی کے اقدامات کریں گے۔ ملک بھر میں یونیورسٹیاں اور ہسپتال تعمیر کیے جائیں گے۔ لوگوں کو صحت کی سہولت فراہم کریں گے۔ معیشت کو زکوٰۃ و عُشر پر استوار کریں گے۔ دیہی علاقوں کی بحالی کا پروگرام متعارف کرایا جائے گا۔سراج الحق نے کہا کہ پانی کی شدید قلت کی وجہ سے خریف کی فصلیں تباہ ہو گئیں، کسانوں کا براحال ہے۔ گندم کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے جس سے بحران کا خطرہ ہے، کپاس کی پیداوار بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ ملک پر حکمرانی کرنے والی جماعتوں نے پانی کے مسئلے پر توجہ نہیں دی۔ بھارت پاکستان کا پانی چوری کرتا ہے، مگر ہماری حکومت نئی دلی سے روابط قائم کرنے کے لیے بے چین ہے۔ انھوں نے کہا کہ قوم ایماندار اور اہل قیادت کو ووٹ دے۔ الیکشن متناسب نمائندگی کے اصولوں کے تحت ہونے چاہییں۔ انتخابات میں دولت کے بے جا استعمال پر پابندی لگائی جائے۔ الیکشن کمیشن کو مالی و انتظامی لحاظ سے خود مختار دیکھنا چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی اور اسلامی جمہوری معاشرہ کی تشکیل چاہتی ہے۔