خضدار سے گندم باہر لیجانے پر پابندی عائد

522

خضدار: خضدار سے گندم باہر لیجانے پر پابندی عائد، خلاف ورزی کی صورت میں گندم ضبط اورحوالہ محکمہ فوڈ یا گندم ڈیلرز کے حوالے کیا جائیگا۔خضدار کے عوام کی ضرورت کو مقدم رکھنا اور اسے پوری کرنا ضلعی انتظامیہ کی اوّلین ترجیح ہے۔ عوامی مطالبے پر ڈپٹی کمشنر خضدار کا نوٹس اوراسسٹنٹ کمشنرز و خضدار کے داخلی راستوں پر متعین تمام لیویز اہلکار روں کو ہدایات گندم کی نقل و حمل  روکنے کی تاکید۔

سرکاری طور پر گندم کی نرخ فی بوری 5500 روپے مقرر ہے  زمیندار مقامی ڈیلرز یا عوام الناس کو اسی نرخ پر گندم فروخت کریں گے، خضدار میں رواں سال ایک لاکھ دس ہزار ایکڑ پر گندم کاشت اور پیدوار تخمینہ 27 لاکھ 50 ہزار ٹن ہے گندم کی یہ مقدار خضدار کی آبادی کے لئے ناکافی ہے اس لیئے گندم کی سمگلنگ پر مکمل پابندی عائد اور گندم سمگلرز سے کوئی نرمی و رعایت نہیں برتی جائیگی۔

ڈپٹی کمشنرخضدار میجر(ر) محمد الیاس کبزئی کی زیر صدارت گندم کی ترسیل و گندم کی انسداد سمگلنگ کے حوالے سے اہم اجلاس و اہم فیصلے۔ انجمن تاجران خضدار گندم ڈیلرز اور محکمہ ایگریکلچرل و محکمہ فوڈ کے ساتھ ڈپٹی کمشنر خضدار کا مشترکہ اجلاس شہر سے باہر گندم لیجانے پابندی عائد۔گندم سمگلنگ کوہرصورت میں روکنے و خضدار میں عوام الناس کو مناسب قیمت پر گندم کی فراہمی اور ضلع میں گندم کی کھپت دور کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد پر اتفاق۔

اجلاس میں انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمید اللہ مینگل جنرل سیکریٹری بشیراحمد جتک محکمہ ایگریکلچر آفیسرز ذوالفقار شاہ نادر مسیح اور گندم ڈیلرز عزیز اللہ و غلام سرور نے شرکت کی۔ اجلاس میں سینئر سپرنٹنڈ ڈی سی آفس مراد گزوزئی بھی موجو دتھے۔ اجلاس میں محکمہ ایگریکلچرل آفیسر زنے ڈپٹی کمشنر خضدار کو بریفنگ دی کہ رواں سال خضدار میں ایک لاکھ دس ہزار ایکڑ پر گندم کی فصل کاشت کی گئی ہے جس سے گندم کی پیداور کا تخمینہ 27 لاکھ 50 ہزا رٹن لگایا گیا ہے جب کہ ضلع میں بارشیں نہ ہونے اور خشک سالی کی وجہ سے بارش کے پانی سے سیراب ہونے والی زمینوں پر گندم کی فصل کاشت نہیں کی جاسکی ہے۔

خضدار کی آباد ی کے لحاظ سے یہاں کے عوام کے لئے گندم کی پیداوار ناکافی ہے بلکہ خضدار کے عوام کو مذید گندم کی ضرورت پڑے گی۔انجمن تاجران خضدا رکے صدر حافظ حمید اللہ مینگل اور بشیراحمد جتک نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ خضدار سے باہر گندم کی سمگلنگ روکنے کیلئے انتظامیہ جو بھی اقدامات کریگی ہم ان کے شانہ بشانہ ہونگے اور اس کے کسی بھی فیصلے سے متفق ہیں۔ ڈپٹی کمشنر خضدا رمیجر ریٹائرڈ محمد الیاس کبزئی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے فیصلہ کرلیا ہے کہ خضدار سے گندم باہر لیجانے پر ہر صورت میں پابندی ہوگی اس سلسلے میں ضلع کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور چیک پوسٹس پر تعینات لیویز اہلکاروں کو سختی کے ساتھ تاکید کی گئی ہے کہ وہ گندم کے ایک کلو تک بھی باہر لیجانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

گندم سمگلنگ میں ملوث افراد کو متنہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ چند پیسوں کی لالچ میں خضدار کے عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھین نے کی بجائے یہاں کہ عوام کی ضروریات کو مد نظر رکھیں اگر خضدار سے گندم سمگلنگ کرتے ہوئے گندم کی بوریاں پکڑی گئیں تو وہ محکمہ فوڈ یا خضدار کے مقامی ڈیلرز کے حوالے کرکے انہیں ڈسٹرکٹ کے اندر فروخت کے لئے پیش کیا جائیگا۔ ڈپٹی کمشنر خضدا رمیجر ریٹائرڈ محمد الیاس کبزئی نے کہاکہ خضدار میں رواں سال گندم کی جتنی پیداوار ہوئی ہے وہ یہاں کے عوام کی ضرورت کے لئے ناکافی ہے چونکہ خضدار قومی شاہراہ پر واقعہ ہے اور یہاں سے روزانہ ہزاروں مسافر گزرتے ہیں وہ بھی خضدار کی روٹی کھارہے ہوتے ہیں۔

اس صورت میں خضدار میں گندم کی مذید ضرورت پڑ سکتی ہے اس لئے خضدار سے گندم لیجانے پر ہر صورت میں پابندی عائد ہوگی اس سلسلے میں انجمن تاجران او رخضدار کے عوام ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں گے تاکہ ہم مشترکہ طور پر گندم کی سمگلنگ کو روک سکیں۔ اجلاس میں انہوں نے کہا کہ گند م کی سرکاری ریٹ 5500روپے ہے زمیندار عام شہری یا ڈیلرز کو اسی رویٹ پر گندم فروخت کرسکتے ہیں۔