اسلام آباد: اسپیکرراجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ جس کے ساتھ اپوزیشن کے زیادہ ممبر ہونگے اس کو اپوزیشن لیڈر بنایا جائے گا۔ تحریک انصاف کے ممبران کے پیش نہ ہونے پر فیصلہ کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےراجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے ارکان نے استعفی دیئے ہیں یا نہیں پیش ہونا چاہیے، استعفوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے، استعفی ہر رکن کے ہاتھ کا لکھا ہونا چاہیے ۔ اراکین کو استعفوں کی تصدیق کے لئے خطوط بھیج دیئے ہیں،عمران خان کو بھی خط بھجوایا ہے۔
ان کا کہنا تھا تحریک انصاف کے ارکان استعفوں کی تصدیق نہیں کرتے تو اپنا فیصلہ کروں گا۔ انتخابی اصلاحات کے لئے تیس رکنی پارلیمانی کمیٹی بنے گی ۔ پارلیمانی کمیٹی میں سینٹ کے دس اور بیس ارکان قومی اسمبلی سے ہونگے۔ پارلیمانی کمیٹی کے لئے عمران خان سمیت تمام پارلیمانی لیڈر کو خط لکھ دیئے ہیں ۔ انتخابی اصلاحات کا عمل بجٹ اجلاس کے دوران آگے بڑھایا جائے گا۔ انتخابی اصلاحات کے بعد الیکشن سے متعلق فیصلہ ہوگا ۔ عمران خان آج بھی رکن اسمبلی ہیں ان کو بھی استعفی کی تصدیق کرنا ہوگی۔
اسپیکرقومی اسمبلی کا کہنا تھا سیاستدانوں اور میڈیا کا چولی دامن کا ساتھ ہے، پارلیمنٹ ہمارے ملک کا سب سے قابل احترام ادارہ ہے، یہ 22 کروڑ لوگوں کی دانش گاہ ہے۔ اس کی عزت و توقیر ہم سب پر فرض ہے چاہے ہم سیاست دان ہیں، بیورو کریٹ ہیں یا میڈیا سے وابستہ ہیں ۔ پارلیمنٹ اور عوام کے درمیان سب سے اہم کردار میڈیا کا ہے ۔ پارلیمان میں انٹری پاسز پر پارلیمنٹ کے لوگو ں کے ساتھ پی آر اے کا لوگو بھی شامل کیا جائے گا ۔ پی آر اے کی جانب سے اپنے ممبران کی فلاح و بہبود کے لئے قائم کیے گئے فنڈز میں بھی سیکرٹریٹ اپنا حصہ ڈالے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق دور میں پریس گیلری کی بندش انتہائی قابل مذمت تھا ، اس وقت بھی اس کی مذمت کی تھی۔ آج بھی اس کی مذمت کرتا ہوں، جمہوری دور میں ایسا اقدام نہیں ہونا چاہیے تھا۔