شیریں مزاری کا اقوام متحدہ کو خط افسوسناک ہے ، علما مشائخ

195

حیدرآباد(اسٹااف رپورٹر)ملک میں قومی یکجہتی اور اتحاد کی ضرورت ہے۔وطن عزیز کا استحکام مقدم رہنا چاہیے، شیریں مزاری کا توہین رسالت کے قانون کے متعلق بیرونی حکمرانوں سے مطالبہ انتہائی افسوس ناک امر ہے، خط کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔مسجد نبوی میں جو کچھ ہوا پاکستانی قوم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔ملک میں مذہبی و سیاسی انتہا پسندی عروج پر ہے جو ملک کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔علماء مشائخ اور سیاسی زعماء کو مل کر ملک میں جاری بدمذگی کے خاتمہ کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، نسل نو کے سیاسی ورکرز اخلاقیات سے دور ہیں، سیاست کا مقصد عوام کی خدمت ہے اور یہاں سیاست کا مقصد چور اور لٹیرے کا دفاع اور ان کی وکالت ہے جولمحہ فکریہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کی اپیل پر ملک بھر میںجمعہ کے روزیوم حرمت وتقدس حرم شریف کے موقع پرملک بھر میں جمعہ کے خطبات میں آئمہ کرام ،علما مشائخ اور سیاسی سماجی رہنماوں جن میں علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمدعمران نقشبندی مرشدی، UMFP کے مرکزی صدر پیر غلام غوث محی الدین حسینی جانی شاہ، علامہ پروفیسر ڈاکٹر جلاالدین نوری،پروفیسر ڈاکٹردلاور خان،پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید سہروردی، پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ، پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاء الدین،مرشد احمد سفیان گورایا ایدوکیٹ،زیب سجادہ آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا، متحدہ ختم نبوت فورم پاکستان کے بانی فقیر ملک محمدشکیل قاسمی (رہنما جمعیت علماء پاکستان نورانی)، علامہ محمدحفیظ اللہ ہادیہ صدیقی، علامہ سید آصف مصطفائی،محمدسلیم خاں، صوفی سید مسرورہاشمی خانی،پیر سیف الرحمان کھگہ، پیر حاجی قدیر،پیر زادہ ایم امین، ذیشان قادری، عبدالرحمان خانی،پیر زادہ محمداکرم رضا بغدادی، پیرفیاض الحسن سلطان،پیر طاہر سجاد زنجانی، پیر عبدالقادرجیلانی،پیر حبیب الرحمان محبوب، پیر سید ریاض الحسن سلطان، پیر ارشدقمر، پیر غلام رسول اویسی، پیر محمودفریدالدین، پیرزادہ محمدامین قادری، پیر سید علی رضاگیلانی، پیر سید اظہر اقبال شاہ، پیر سید اسلم شاہ بخاری، صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی، پیر شہوار عثمانی، ڈاکٹرطارق شریف زادہ، پیر حسنی مبارک، پیر عاصم مصطفیٰ سہروردی، پیر فضل حق اویسی، پیر سید علی رضا شاہ گیلانی،ڈاکٹر طارق شریف زادہ،پیر اختر رسول قادری، مولانا محمدا مین انصاری،مولانا انتظار الحق تھانوی،علامہ عبدالخالق فریدی،علامہ علی کرار نقوی،شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ ترکی،مولانا ڈاکٹر پروفیسر سعید احمد صدیقی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی سمیت علامہ روشن دین الرشیدی، علامہ مرتضی خان رحمانی، حافظ گل نواز، مفتی وجیہ الدین، مفتی شبیر احمد، مفتی اکبر شاہ ہاشمی پیر سید محمد ارشد حسین اشرفی چیف آرگنائزر UMFP، مولانا سلمان بٹلہ ڈپٹی چیف آرگنائزر UMFP، سید محمدخرم شاہ صدر کراچی ڈویژن و دیگر شامل ہیںنے اپنے اپنے خطبات میں شیری مزاری کی جانب سے اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط کی شدید مذمت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیریں مزاری کا خط عالمی اسٹیبلشمنٹ کو پاکستانی اندرونی سیاست میں مداخلت کی دعوت ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ توہین مذہب کا قانون کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گا، ملکی قوانین کے تحت کسی کو توہین مذہب کی بھی اجازت نہیں ہے۔ عمران خان شیری مزاری کو کہیں جو اقوام متحدہ کو توہین مذہب پر خط لکھا اسے واپس لیں۔ مسجد نبوی کے واقعے میں گالی گلوچ جس طرف سے بھی ہو، زندہ باد یا مردہ باد کا نعرہ ہو اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔