میرپورخاص(نمائندہ جسارت) میرپورخاص میں عید کی خوشیوں کے ساتھ ہی مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا ہے، گوشت دو سو روپے کلو، دودھ 20 روپے کلو، دہی 40 روپے کلو، روٹی کی پانچ روپے کے علاوہ دیگر اشیا کی قیمت میں دکانداروں نے از خود اضافہ کر دیا ہے، رمضان المبارک کے ساتھ ہی پرائس کنٹرول کمیٹی بھی رخصت ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں منافع خوروں نے عید کی خوشیوں پر پانی پھیر دیا ہے جبکہ رمضان المبارک کے ساتھ ہی ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی بھی گیارہ ماہ کیلیے رخصت پر چلی گئی ہے جس سے منافع خوروں کو کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دودھ کی فی کلو قیمت 94 روپے اور دہی کی فی کلو قیمت 110 روپے مقرر کر رکھی ہے لیکن منافع خوروں نے ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی ایک نہ چلنے دی گراں فروشوں نے چاند رات سے ہی اشیا خورونوش کی مصنوعی قلت پیدا کر کے قیمتوں میں از خود اضافہ کر دیا ہے رمضان کے پورے مہینے میں دودھ 110 روپے اور دہی 120 روپے کلو میں فروخت کیا جاتا رہا اور 30 ویں روزے کی افطاری کے اوقات میں دوکانداروں نے دودھ اور دہی ختم ہونے کا کہ کر فروخت اچانک بند کر دی تھی اور افطاری کے کچھ دیر بعد دودھ کی فی کلو قیمت میں ازخود 20 روپے اضافہ کر کے 130 روپے کلو اور دہی کی قیمت میں 40 روپے فی کلو اضافہ کر کے 160 روپے کلو میں فروخت شروع کر دی رمضان المبارک میں بکرے کا گوشت 1200 روپے میں فروخت ہو رہا تھا جبکہ بڑے جانور کا گوشت 500 روپے کلو میں فروخت کیا جاتا رہا ہے لیکن قصائیوں نے بکرے کے گوشت میں 200 روپے فی کلو اضافہ کر کے 1400 سو روپے اور بڑے جانور کے گوشت میں ایک سو روپے فی کلو اضافہ کر کے 600 روپے فی کلو کر دیا ہے نان بائیوں نے بھی روٹی اور چپاتی کی قیمت میں پانچ روپے اضافہ کر دیا ہے فی روٹی کی قیمت 15 کے بجائے 20 روپے اور چپاتی کی قیمت 10 روپے سے بڑھا کر 15 روپے کر دی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کے افسران اور ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کے اراکین اشیا خورونوش کی قیمتوں پر کنٹرول کروانے کے بجائے عید کی خوشیوں میں مگن ہیں اور انہیں لوگوں کی مشکلات کی زرہ برابر بھی پرواہ نہیں ہے اور انہوں نے لوگوں کو منافع خورں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے اور لوگ منافع خوروں کے ہاتھوں لوٹنے پر مجبور ہیں۔