سودی نظام کےخلاف شرعی عدالت کے فیصلہ پر قوم مبارک باد کی مستحق ہے،سراج الحق

412
congratulations

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سودی نظام کے خلاف وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر قوم مبارک باد کی مستحق ہے۔

جامع مسجد منصورہ میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے حکومت کو خبردار کیا کہ اللہ اور اس رسولۖ کے ساتھ سود کی شکل میں جاری جنگ ختم کرے ورنہ حکمرانوں کے خلاف بھی جنگ ہو گی ۔ اگر حکومت اسلامی نظام معیشت اپناتی ہے، تو جماعت اسلامی ہر طرح سے اس کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی بند ہونی چاہیے۔ یقین دلاتا ہوں ربا کی لعنت ختم ہوگی، تو ملک میں خوشحالی آئے گی۔ اس وقت بیس لاکھ افراد انکم ٹیکس دیتے ہیں، اسلامی نظام معیشت نافذ ہو گیا تو زکوٰة دینے والوں کی تعداد کروڑوں تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت عالمی مالیاتی اداروں سے مختلف منصوبوں پر قرضہ لینے کی بجائے لوگوں کے ساتھ نفع اور نقصان کی بنیاد پر شراکت داری کرے اور انھیں منصوبوں پر حصہ دار بنائے۔  74برسوں سے مسلط حکمرانوں نے قوم کو ورلڈ بنک آئی اور آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا ہے۔ مسلم لیگ، پی پی پی ہو یا پی ٹی آئی تینوں انجمن غلامان امریکا کے رکن ہیں۔ گزشتہ پانچ سالوں میں اس غریب قوم نے 5ارب 20کروڑ ڈالر سود کے طور پر ادا کیے۔ پاکستان نے 2013ء سے 2018تک 24ارب 80کروڑڈالر سود دیا۔ ملک میں جب بھی کوئی وزیرخزانہ بنتا ہے، تو اللہ کے گھر سجدہ ریز ہونے کے بجائے آئی ایم ایف کی چوکھٹ پر پہنچ جاتا ہے، گزشتہ چند سالوں میں چار وزرائے خزانہ نے یہی کام کیے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اپیل پر وفاقی شرعی عدالت کے سودی نظام کے خلاف فیصلہ پر ملک بھر میں یوم تشکر منایا گیا۔ علمااور آئمہ اکرام نے مساجد میں سودی نظام کی برائیوں اور اسلامی معیشت کے فوائد پر خطبات دیے اور حکومت کو کہا کہ وہ قوم کو سودی نظام سے چھٹکار دلانے کا روڈ میپ دے۔

امیر جماعت نے گزشتہ روز مسجد نبوی میں ہونے والی سیاسی نعرہ بازی پر شدید افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، ہمیں پاکستان کی سیاسی لڑائی کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں نہیں لے کر جانا چاہیے۔ واقعے سے نہ صرف عرب دنیا پریشان ہوئی بلکہ لوگ پاکستانیوں کو بھی طعنے دے رہے ہیں۔ انھوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو معاف کرے اور ہدایت دے جو نعرہ بازی میں ملوث تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی اختلافات ضرور کریں، مگر ان کو ہلڑبازی اور گالم گلوچ تک نہ لے کر جائیں۔ سیاسی جماعتیں قوم میں پولرائزیشن کے خاتمے کے لیے کردار ادا کریں۔انھوں نے کہا کہ بڑی سیاسی جماعتیں مفادا ت کی جنگ میں الجھی ہوئی ہیں۔ جمعة الوداع کے موقع پرہمیں بحیثیت فرد اورقوم اپنے اعما ل کا جائزہ لینا چاہیے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا اس مقدس مہینے میں ہم نے اللہ تعالیٰ کا حق ادا کر دیا۔ مسلمان کا فر ض ہے کہ وہ معاشرے کی اصلاح اور اللہ تعالیٰ کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کرے۔