کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی پارٹی چیئرمین بلاول زرداری کی اتحادی وفاقی حکومت کی کابینہ میں بطور وزیر شامل ہونے کی منظوری دے دی۔ بلاول زرداری آج (بدھ کو) بطور وفاقی وزیر حلف اٹھائیں گے۔ بلاول زرداری کو وزارت خارجہ کا قلمبندان دیا جا سکتا ہے۔ بلاول نے کہا ہے کہ کراچی میں چینی اساتذہ پر حملہ قومی سلامتی پر حملہ ہے‘ ایسے واقعات بلوچستان کے بہن بھائیوں کے نام سے کیے جا رہے ہیں‘ سیکورٹی ادارے اس طرح کے حملوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں‘ ہر مسائل کا حل جمہوری طریقے میں ہے‘ ہم سب ملکر ملک کو مسائل سے نکال لیں گے‘ پہلے انتخابی اصلاحات پھر عام انتخابات ہوں گے‘خان کا بیانیہ سچا نہیں‘ وہ سڑکوں کے بجائے پارلیمان میں مقابلہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری اور اپنی سربراہی میں پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ہائبرڈ اجلاس کے بعد بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سی ای سی اجلاس میں کراچی میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کی گئی ہے‘ اس واقعے پر وزیراعلی مرادعلی شاہ نے بریفنگ دی۔ بلاول زرداری نے کہا کہ خان صاحب مجھے کیوں نہیں بچایا کی مہم چلا رہے ہیں‘ لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے ملاقات میں چارٹرآف ڈیموکریسی پر عملدرآمد پر اتفاق کیا ہے‘ سب جماعتوں نے ملک کے مفاد کو دیکھنا ہے جو نقصان معیشت اور خارجہ پالیسی اور ملک کو ہوا ہے اس نقصان کا ازالہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے کیا گیا معاہدہ سامنے ہوتا تو دہرا دیتا‘ اس معاہدے پر عمل ہوگا‘ سندھ کے بلدیاتی نظام میں بہتری لانی ہے‘ملکر کام کرنے سے بہتر کام ہوگا اور کامیابی بھی ملے گی۔