لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت سودی معیشت کے خاتمے کا اعلان ، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ پر نظرثانی کرے۔ سابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کی غلامی کا طوق عوام کی گردنوں میں ڈالا جسے تالا لگانے کی نہیں توڑنے کی ضرورت ہے۔ اسٹیٹ بینک قومی اثاثہ ہے اسے واپس کیاجائے۔ غیرترقیاتی اخراجات اور وی آئی پی سسٹم ختم کیا جائے۔ افسوس ناک امر ہے کہ پی ٹی آئی نے لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے دعوے پر پوری انتخابی مہم چلائی، مگر اقتدار میں آنے کے بعد پونے 4 برس تک ایسا نہ کر سکی۔ موجودہ حکومت بیرون ملک بینکوں میں پڑی ملک کی لوٹی ہوئی دولت کو واپس لائے۔ عدالت عظمیٰ سے اپیل کرتے ہیں کہ پاناما لیکس اور پنڈورا پیپرز میں ملوث افراد کو سمن جاری کرے اور جماعت اسلامی کی دائر پٹیشن کو سنے۔ عدالت عظمیٰ نیب زدہ افراد کے الیکشن لڑنے پر پابندی عاید کرے۔ جماعت اسلامی انتخابی اصلاحات چاہتی ہے، وزیراعظم منصوبوں پر فوکس کرنے کے بجائے انتخابات کے جلد انعقاد کو یقینی بنائیں۔ الیکشن سے قبل سیاسی جماعتیں انتخابی اصلاحات پر متفق ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انھوںنے لاہور میں مختلف وفود اور تقریب افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ 2 سابق وزرائے اعظم عدالتی فیصلوں کے بعد گھر چلے گئے اور اب دونوں پوچھ رہے ہیں کہ انھیں کیوں نکالا گیا۔وزرائے اعظم کو بتانا چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے انھیں موقع دیا، مگر وہ ملک کو عوام سے کیے گئے وعدوں کے برعکس چلاتے رہے۔ آپ اس لیے نکالے گئے ہیں کہ آپ نے ملک کے نظریے سے بے وفائی کی اور عوام کی تکالیف میں اضافہ کیا۔ حکمران طبقہ عیاشیوں میں مصروف ہے جبکہ عوام بنیادی ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ملک کو عظیم وسائل سے نوازا ہے، مگر اس پر مسلط حکمران طبقہ صرف مفادات کو عزیز رکھے ہوئے ہے اور اپنی نسلوں کے لیے مال جمع کر رہا ہے۔ ایک ہی طبقے کے لوگ چہرے اور پارٹیاں بدل بدل کر حکومتوں میں آ جا رہے ہیں، مگر کسی کو عوام کی فکر نہیں۔ پاکستان کی بڑی آبادی پینے کے صاف پانی تک سے محروم ہے، ملک میں ڈھائی کروڑ سے زاید بچے اسکولوں سے باہر، غریبوں کو اسپتالوں میں علاج کی بنیادی سہولیات تک میسر نہیں۔ دوسری جانب 2 فیصد اشرافیہ ہے جن کے بچے بیرون ملک، جائداد بیرون ملک ،مگر حکمرانی یہاں ہو رہی ہے۔ قوم ان لوگوں کو مزید دودھ پلا کر اژدھے نہ بنائے، ایماندار اور اہل قیادت کا انتخاب کرے تاکہ پاکستان حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بن سکے۔سراج الحق نے کہا کہ ایک پارٹی ملک کو ایشین ٹائیگر بنانے کے دعوے لے کر آئی، مگر سالوں حکمرانی کے بعد معیشت اور اداروں کو ٹھیک نہ کرسکی۔ دوسری جماعت نے تبدیلی کا نعرہ لگایا، مگر پونے 4 برس عوام کی حالت میں کوئی بہتری نہ آئی۔ نیا پاکستان اور ریاست مدینہ بنانے والے اپنی غلطیوں کا ذمے دار سابق حکومتوں کو ٹھیراتے رہے اور اب اتحادی حکومت نے ملبہ پی ٹی آئی پر ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ ایک جماعت سالہاسال سے روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے لگارہی ہے، مگر ملک کے اہم صوبے پر تقریباً 15 برس مسلسل حکمرانی اور وفاق میں حکومت میں ہونے کے باوجود لوگوں کو کوئی ریلیف نہ دے سکی۔ تینوں حکمران جماعتیں اقتدار اور مفادات کی نوراکشتی میں ملوث، قوم کو مسلسل بے وقوف بنا رہی ہیں، 74برس سے یہی کھیل جاری ہے۔ نئے پاکستان کے 4 برس میں گھی، آٹا، چینی، تیل، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں 4 سو فیصد تک اضافہ ہوا۔ پرانا پاکستان واپس آیا، تو بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ رمضان کے مہینے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ موجودہ فرسودہ نظام اور اس کے رکھوالوں کو پرامن جمہوری طریقے سے گھر بھیجا جائے اور ملک میں اسلامی نظام نافذ ہو۔ پاکستان کے مسائل اس وقت حل ہوں گے جب ملک کو قرآن و سنت کے احکامات کے مطابق چلایا جائے گا۔