اسلام آباد:وزیر اعظم میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے لیکن ہم نے اس ڈوبتی ناﺅ کو کنارے لگانا ہے، یقینا ہر طرف مسائل ہیں لیکن وسائل کو ہم نے ڈھونڈنا ہے جو کہ بڑے محدود ہیں۔ معیشت کی تباہ حالی ہے لیکن ہم نے مفلوک الحالی سے ملک کو بچانا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارا اتحاد ذاتی پسند نا پسند سے بالاتر ہو کر ملک کے 22 کروڑ عوام کی خدمت کرنا ہے، زہریلے پراپیگنڈے کا حقائق اور سچائی کی مدد سے جواب دینا ہو گا۔ محنت کر کے قوم کی ایک ، ایک پائی بچانی ہے، کرپشن جو گزشتہ ساڑھے تین، پونے چار سال اپنے عروج پر تھی اسے ختم کرنا ہے، ملک کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ناقابل یقین ہے، ترقی یافتہ ممالک میں اس طرح کی فسطائیت، سنگدلی اور ظلم و ستم ناقابل تصور ہے، ماضی میں جو کچھ ہوا سو ہوا، اب ہمیں اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا، اپنا خون پسینہ بہانہ ہے اور غریب قوم جو قرضوں کے اندر پھنس چکی ہے اور قوم کے بچوں کا آخری بال بھی قرضوں میں جکڑا جاچکاہے اس انتہائی دردناک صورتحال کو سامنے رکھ کر کام کرنا ہے۔
نومنتخب کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ہماری کابینہ کا پہلا اجلاس ہے اور میں تمام اتحادی جماعتوں اور آزاد حیثیت سے جیت کے آئے اوراس کابینہ کے رکن بنے میں سب کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور تمام اتحادی جماعتوں کی قیادت کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے آپ کو کابینہ کی اہم ذمہ داری حوالہ کی ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ میں کابینہ ارکان سے گزارش کرتا ہوں کہ ایک ہی راستہ ہے محنت، محنت اور محنت، اٹھو مایوسی کو محنت میں بدل دو اللہ تعالیٰ کرم کرے گا اور حالات بدل دے گا، یہ میرا ایمان ہے، آج اگر آپ چاہیں گے تو 75سال کی مشکلات ، دکھوں اور دردوں کو خوشیوں ، کامیابیوں اور عظمت میں بدل دیں گے ، یہ مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں۔