سکھر (نمائندہ جسارت)ضلع سکھر میں واقع تعلقہ صالح پٹ کے گاؤں رتو بھنبھرو ترائی کے جنوب میںسن 2000 سے قائم پرائمری اسکول رتو بھنبرو بنیادی سہولتوں سے محروم ہے، مذکورہ اسکول میں 200 سے زائد طالبعلم زیر تعلیم ہیں جبکہ صرف ایک لیڈی ٹیچر مقرر ہے، اسکول میں کم از کم 3 اساتذہ کی تقرری کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں اسکول میں بجلی، واش روم ،فرنیچر کی بھی کمی ہے، اور اسکول عمارت زبوں حالی کا شکار ہے، جو کسی حادثہ کا باعث بن سکتا ہے، اسکول کے معصوم بچوں کی جانوں کو خطرہ ہے ،موسم سرما کی سخت سردیوں اور گرما کی سخت ترین گرمی کے موسم میں بچے دیوار کے سائے میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ معلوم ہوا ہے کہ محکمہ تعلیم کے حکام کی جانب سے اسکول کی عمارت کی تعمیر نو کے لیے کروڑوں روپے کا بجٹ خرچ کیا گیا ہے جو کاغذوں تک محدود ہے، اور بجٹ ہڑپ کر لیا گیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ حال ہی میں اسکول میں عمارت کی بحالی و مرمت کے نام پر 30 لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں جو صرف کاغذوں تک محدود ہیں، اسکول کو اساتذہ کے واش روم اور ٹیچر زکی اشد ضرورت ہے، مولولی محبوب علی مہر ( صالح پٹ ) نے حکومتی اعلی عہدیداران، وزیر تعلیم سندھ ، علاقہ رکن سندھ اسمبلی سمیت حکام سے اپیل کی ہے کہ خدارا پرائمری اسکول رتو پھنبرو کو بنیادی سہولیات س محرومی کو دور کیا جائے اور اساتذہ کرام سمیت بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ یہاں زیر تعلیم طلبہ تعلیمی مشکلات سے نجات حاصل کر کے یکسوئی کے ساتھ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔