یتیم بچوں کی کفالت کرنا ہم سب کا فرض ہے ، سید علی مردان

143

 

بدین(نمائندہ جسارت) یتیم بچوں کے عالمی دن کے موقع پر بدین میں الخدمت فاؤنڈیشن اور ہیلپنگ ہینڈز کے زیراہتمام الگ الگ پروگراموں کا انعقاد سیاسی سماجی علمی ادبی شخصیات تاجروں افسران اور یتیم بچوں کی شرکت۔تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح بدین میں بھی یتیم بچوں کے عالمی دن ورلڈ آرفن ڈے کے موقع پر ملک کے معروف اور سماجی خدمات کے لیے سرگرم عمل 2 بڑے فلاحی اداروں ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف فاؤنڈیشن اور الخدمت فائونڈیشن کی زیر اہتمام العباس ہال بدین میں 2 الگ الگ پروگراموں کا انعقاد اور افطار ڈنر کا اہتمام بھی کیا گیا۔ یتیم بچوں کے عالمی دن آرفن ڈے کے موقع پر منعقد پروگراموں میں سیاسی سماجی علمی ادبی مذہبی کاروباری شخصیات افسران شہریوں صحافیوں اور یتیم بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر محمد ماجد الطاف اسسٹنٹ کمشنر عبدالغفار کھوسہ ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر علی محمد پٹھان ریجنل ڈائریکٹر ہیلپنگ ہینڈ سندھ حافظ سلمان خالدتنویراحمد آرائیں صدر بدین پریس کلب عمران عباس جنرل سیکرٹری بدین پریس کلب وحید احمد آرائیں ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر ہیلپنگ فار ریلیف فاؤنڈیشن ضلع بدین تھے یتیم بچوں کے عالمی دن کے موقع پر منعقد ایک دوسری تقریب ایک شام انسانیت کے نام کے عنوان پر ڈونر کانفرنس اور افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا افطار ڈنر میں بدین کے تاجروں سمیت ڈونرز اور یتیم بچوں نے شرکت کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے الخدمت فاونڈیشن سندھ کے آرفن کیئر پروگرام کے ڈپٹی ڈائریکٹر ابو ریحان جماعت اسلامی ضلع بدین کے امیر و الخدمت فاونڈیشن ضلع کے سرپرست اعلیٰ سید علی مردان شاہ ودیگر نے کہا کہ الخدمت فاونڈیشن آرفن سپورٹ پروگرام کے تحت یتیم بچوں کی فلاح وبہبود کے لیے کام کررہی ہے بچوں کی تعلیم و تربیت معاشرتی تربیت اور مذہبی تربیت کے متعلق اجاگر کیا جائے تاکہ بچے مستقبل میں اپنا مثبت کردار ادا کرسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ یتیم بچوں کی کفالت کرنا ہم سب کا فرض ہے الخدمت فاونڈیشن نے ملک بھر میں یتیم بچوں کا بیڑہ اپنے سر پر اُٹھا لیا ہے بچوں کی اخلاقی تربیت اور علاج معالجہ راشن اور درسی کتاب اور ماہانہ فیس الخدمت فاونڈیشن ادا کررہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ نومولود کا پہلا حق ان کے والدین کے ذمہ ہے وہ اس کی زندگی اور جان کا تحفظ ہے یہ دستور زمانہ ہے اور لافانی حقیقت کہ دنیا کی سبھی قوموں کا قیمتی سرمایہ بچے ہوا کرتے ہیں آج کے بچے گود کا کھلونا ہیں تو یہی بچے آگے چل کر مستقبل کے معمار بنیں گے اور زندگی گزارنے کے سلیقے ڈھنگ اور طور طریقے سیکھ کر معاشرے کا حصہ بنیں گے ۔