تین آپشن عمران خان نے نہیں فوج نے دیئے تھے،شیریں مزاری

287

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک ) تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ڈیڈلاک ختم کرنے کے لیے فوج کو نہیں بلایا اور 3 آپشنز وزیر اعظم عمران خان نے نہیں بلکہ فوج نے دیے تھے۔ٹوئٹ پر جاری بیان میں شیریں مزاری نے کہا کہ میں واضح کردوں، ریکارڈ پر کہہ رہی ہوں وزیراعظم نے ڈیڈلاک پر بریک تھرو پر مدد کے لیے فوج کو نہیں بلایا۔ا نہوں نے کہا کہ فوج نے اس وقت کے وزیردفاع پرویز خٹک کے ذریعے ملاقات کا وقت مانگا اور وزیراعظم کے استعفے، تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں حصہ لینے یا نئے انتخابات کی 3تجاویز پیش کیں۔شیریں مزاری نے کہا کہ عمران خان استعفے کا آپشن کیوں دیتے جب وہ پہلے واضح اور مسلسل کہتے رہے تھے کہ وہ استعفاکبھی نہیں دیں گے۔ انہوں نے اس تاثر کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کو بھی حکومت تبدیل کرنے کی بیرونی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا تو وہ یہ تجاویز کیوں دیتے۔خیال رہے کہ شیریں مزاری کی جانب سے یہ بیان پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کی جانب سے پریس کانفرنس میں دیے گئے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کو3 آپشن اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے نہیں تھے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے رواں ماہ کے شروع میں نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے استعفے سمیت3 آپشنز دیے تاہم قبل ازوقت انتخابات بہتر آپشن ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے استعفے کے پیغام سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا تھا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ نے پیش کش کی کہ3 چیزیں ہیں، یا آپ عدم اعتماد کے ووٹ کے لیے چلے جائیں یا آپ استعفا دیں یا پھر انتخابات کرائیں۔