کپتان کے جاتے ہی شعبہ جاتی کرکٹ بحال کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

363

لاہور(جسارت نیوز)پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل اور فاسٹ بولر وہاب ریاض نے نئی حکومت سے ڈپارٹمنٹ کرکٹ کو بحال کرنے کی درخواست کردی۔کامران اکمل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی بندش کی وجہ سے متعدد کرکٹرز بے روزگار ہوئے ہیں ، میری نئی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ ڈپارٹمنٹ کرکٹ کو بحال کرائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ رمیز راجا اگر اچھا کام کررہے ہیں تو انہیں عہدے پر جاری رہنا چاہیے۔واضح رہے کہ اس سے قبل سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ نے چیئر مین پی سی بی رمیز راجا پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد استعفیٰ دینے کے حوالے سے اب کس بات کا انتظار ہے۔سلمان بٹ نے کہا تھا کہ دورہ بنگلا دیش کے دوران چیئرمین پی سی بی نے کپتان بابراعظم کو ویڈیو کال کی اور کہا کہ مجھے پچ دکھائو۔سابق ٹیسٹ کرکٹر نے یہ بھی کہا تھا کہ ڈپارٹمنٹ کرکٹ ختم کر کے کھلاڑیوں کو پارٹ ٹائم کرکٹر بنادیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ڈپارٹمنٹ کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے میں نے آرٹیکل بھی لکھ کر بھیجے ، انہوں نے ضرور پڑھے ہوں گے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ مجھ سے زیادہ کسی کو معلوم نہیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار فاسٹ بولر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ خواب انسان دیکھتا ہے، میرا خواب ہے کہ پاکستان کے لئے کھیلوں۔وہاب ریاض نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈی ایچ اے انسٹیٹیوٹ میں نوجوان کھلاڑیوں کیلئے بہترین سہولیات ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ ہمیشہ سے بہترین کرکٹ رہی ہے،سابق وزیر اعظم عمران خان نے ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بند کی تھی ورلڈکپ سے پہلے دی ہنڈرڈ پر اپنی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی کے پیٹرن ان چیف اب شہباز شریف ہیں، ان کو بہتر لگے گا کہ رمیز راجا کو آگے چیئرمین کی ذمے داری دیتے ہیں یا نہیں، یہ سیاسی کام ہیں ان میں ہماری مداخلت نہیں ہے۔وہاب ریاض نے کہا کہ اس وقت ہماری ٹیم اچھا کررہی ہے، کبھی بھی ٹیم میں آنے کا موقع مل سکتا ہے، اپنی محنت جاری رکھے ہوئے ہوں کیا پتا کب موقع مل جائے۔فاسٹ بولر نے کہا کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ سے بہت سے کھلاڑیوں کو فائدہ ہوا ہے میں خود بھی ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کھیل کر پالش ہوا ہوں، پاکستان کے بہت سے کرکٹرز ڈیپارٹمنٹ کھیل کر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ سے کھلاڑیوں کو معاشی طور پر بہت فائدہ پہنچا ہے۔محمد عامر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ عامر کی صلاحیت پر مجھے کوئی شک نہیں، امید ہے وہ اچھی کارکردگی دکھا کر کم بیک کرے گا۔