شہباز شریف پاکستان کوسرمایہ کاروں کی جنت بنانا چاہتے ہیں، ہر ممکن تعاون کرینگے، میاں زاہد حسین

301

کراچی: نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے ملک کی تعمیرنو اور ان کی مشہور زمانہ پنجاب سپیڈ کو پاکستان اسپیڈ میں بدلنے کاعزم انتہائی خوش آئند ہے

جس سے عوام اورکاروباری برادری کا حوصلہ بڑھا ہے۔ وزیراعظم روزگار کی فراہمی میں اضافے کے لئے پاکستان کوسرمایہ کاروں کی جنت بنانا چاہتے ہیں جس کے لئے کاروباری برادری ان سے ہرممکن تعاون کرے گی۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم امریکہ، یورپ، چین، سعودی عرب، عرب امارات اورترکی سے تعلقات بہتربنائیں گے اورجن ممالک سے کچھ معاملات پراختلافات ہیں انھیں عوام میں لانے کی غلطی کرنے کے بجائے سفارتی زریعے سے ان کے حل کی کوشش کی جائے گی۔

بھارت کے ساتھ تعلقات بہتربنانے کا اعلان بھی خوش آئند ہے کیونکہ کشیدگی کی موجودگی میں ترقی بہت مشکل ہوجاتی ہے اورکوئی بھی ملک اپنے پڑوسی ملک سے لڑکراپنے پیروں پرکھڑا نہیں ہوسکتا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیراعظم اولین ترجیح آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کودیں تاکہ روپے کے استحکام کا سلسلہ جاری رہے

جوملک میں مہنگائی کم کرنے کے لئے ضروری ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے گزشتہ دورحکومت میں کم ازکم ساٹھ لاکھ افراد بے روزگاراوردوکروڑخط غربت سے نیچے دھکیلے جاچکے ہیں جن کی بحالی کو اولین توجہ دی جائے۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کی بحالی کے بعد اخراجات میں کمی اور آمدنی میں اضافہ لانا ضروری ہے

جبکہ سی پیک میں اضافہ اور رکے ہوئے کام کوسابقہ رفتارسے بحال کرنے سے جی ڈی پی میں اضافہ ہوگا جس کے لئے وزیراعظم پرعزم ہیں۔ میاں زاہد حسین نے مذیدکہا کہ وزیراعظم جلد ازجلد کابینہ کا اعلان کریں اورسب سے اہل افراد کوفنانس اورانرجی کی وزارت دی جائے کیونکہ ملک کا مستقبل ان دووزارتوں کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔

توانائی اورپٹرولیم کی وزارت ایک شخص کے ماتحت رکھی جائیں تاکہ معاملات بخوبی آگے بڑھ سکیں اورسابقہ حکومت کی طرح اہم وزارتوں کے مابین جھگڑوں میں عوام نہ پسیں۔ مالی خسارہ جس کا اندازہ 3420 ارب روپے تھا ماضی کی حکومت کی بد انتظامی کی وجہ سے 5550 ارب روپے یا جی ڈی پی کے آٹھ فیصد تک پہنچ رہا ہے جس پرفوری قابو پایا جائے۔

خطے میں سری لنکا کے بعد سب سے کمزورمعیشت پاکستان کی ہے۔ سری لنکا سرکاری طورپردیوالیہ ہوچکا ہے اوراگرسابقہ حکومت چند ماہ مذید رہتی تو پاکستان بھی سرکاری طورپردیوالیہ ہوجاتا۔