وزیراعظم شہباز شریف کراچی کو اون اور نامکمل منصوبے مکمل کریں،حافظ نعیم

389

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نورحق میں منگل کے روز ملکی موجودہ صورتحال اور کراچی کے مسائل کے حوالے سے پریس کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کو اون کریں اورآج کراچی آمد پر شہر کے تمام چھوٹے ،بڑے ، اہم اور نامکمل منصوبوں کو جلدمکمل کرنے کا اعلان کریں ،فوری طور پر نئی مردم شماری کرانے کے احکامات جاری کریں، کوٹا سسٹم ختم کریں ،کراچی تا حید رآباد نئی موٹر وے بنائی جائے ،کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کر کے اس کا فرانزک آڈٹ کرایاجائے اور کلا بیک کی مدکے 45ارب روپے عوام کو واپس کیے جائیں ،کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوام کے لیے 65کروڑ گیلن پانی کا منصوبہ K-4فوری مکمل کرایا جائے،ادھورے گرین لائن سمیت ماس ٹرانزٹ منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے ،پیپلزپارٹی آئین کے آرٹیکل 14-Aاور عدالت عظمیٰ کے احکامات کے مطابق بلدیاتی نظام میں تبدیلی کے لیے اسمبلی کااجلاس بلائے اورجماعت اسلامی کے ساتھ جن مطالبات کی منظوری پر اتفاق ہوا تھا ان تمام کو اسمبلی سے فوراًپاس کرایا جائے۔اس موقع پر نائب امرا جماعت اسلامی کراچی ، عبدالوہاب ،راجا عارف سلطان ، ڈپٹی سیکرٹری کراچی عبدا لرزاق خان ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ ہم کسی صورت بھی جعلی اور غلط مردم شماری کو قبول نہیں کریں گے،پاکستان مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے اپنے اپنے دور حکومت میں کے الیکٹرک کو مکمل سپورٹ کیاجس کی وجہ سے ادارہ مافیا کی شکل اختیار کرتا چلاگیا،گرین لائن جسے مسلم لیگ ن کہتی ہے کہ یہ ہمارا منصوبہ ہے ،اسی بنیاد پر ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گرین لائن منصوبے کو مکمل کیا جائے، اس کے علاوہ ماس ٹرانزٹ پروگرام پر کام جلد شروع کیا جائے،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کے فور منصوبہ پیش کیا تھا۔ 17 سال گزرگئے آج تک کراچی کے عوام کے لیے ایک بوند پانی کا اضافہ نہیں ہوا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ نومنتخب وزیر اعظم پاکستان کراچی ضرور آئیں لیکن کراچی کو اون بھی کریں اور کراچی کے تمام پروجیکٹس مکمل کریں،ہم پی ٹی آئی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ نے کراچی کا کون سا منصوبہ مکمل کیا ؟ ،کراچی کے عوام بھی پی ٹی آئی سے سوال کرتے ہیں کہ آپ نے کراچی کو کیوں اون نہیں کیا،بد قسمتی سے کراچی کا مینڈیٹ کراچی کے لیے استعمال نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اسٹیل مل حساس قومی ادارہ ہے جس کے بارے میں حکمران جماعتوں نے حکومت میں آنے سے قبل ہمیشہ وعدے کیے اور کہاکہ ہم اسٹیل مل کو چلائیں گے لیکن تمام حکمران جماعتیں پاکستان اسٹیل مل کی تباہی میں برابر کی شریک ہیں ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسٹیل مل کو بحال کیا جائے اور جبری برطرف ہزاروں ملازمین کے روزگار کا تحفظ کیا جائے ۔