ورکرز مینجمنٹ کونسل کی اہمیت و افادیت

107

سندھ انڈسٹریل ریلیشن ایکٹ2013 کی دفعہ 29 کے تحت
ٰIn every establishment employing 50 persons; or more, the management shall set up a Workers Management Council consisting of not less than six members in which the workers’ participation shall be 50% and the convener of the Council shall be from the management.
یعنی ایسے ادارے جس میں 50 ملازمین سے زیادہ کام کرتے ہوں” ورکرز مینجمنٹ کونسلـ” کو قائم کرناضروری قرار دیا دیا گیا ہے۔اس سے قبل یہ ورکس کونسل میں موجود تھا، لیکن ورکرز مینجمنٹ کونسل کا دائرہ کاراس سے بہتر معلوم ہوتا ہے۔یہ دوطرفی یعنی ورکرز اور انتظامیہ کا باہمی گفتگو کے ذریعہ مختلف مسائل کوحل کرنے کا ایک موثر ادارہ ہے۔لیکن اکثر یونین اور انتظامیہ اس کے قیام پر توجہ نہیں دیتے اور ان کے نزدیک اس کی اہمیت بھی نہیں ہے۔جب کہ میں سمجھتا ہوںکہCBA یونین کو اپنے ادارے جس میں اس کا اطلاق ہوتا ہے کہ قیام کے لئے تحریری طور پر انتظامیہ کو لیٹر دینا چاہئیے۔اور اس کی کاپی متعلقہ لیبر ڈپارٹمنٹ کے ریجنل آفس کو دی جائے۔اگر اس کے باوجود ادارے کی انتظامیہ ورکرز مینجمنٹ کونسل کو قائم نہ کرنے پر رجسٹرار آف ٹریڈ یونین کے پاس تحریری شکایت داخل کرسکتا ہے۔جس پر رجسٹرار آف ٹریڈ یونین قانونی کارروائی کے بعد لیبر کورٹ میں انتظامیہ کے ذمہ داران کے خلاف تحریری شکایت داخل کر سکتا ہے۔
ورکرز مینجمنٹ کاوٗنسل کم سے کم تعداد 6ہوگی۔جس میں تین نمائندہ انتظامیہ کے اور تین ورکرز کے۔ورکرز کے نمائندوں کو ادارے میں CBA یونین ہے تو وہ نامزد کرے گی۔CBA نہ ہونے پر الیکشن کے ذریعے ورکرز اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے۔ورکرز نمائندوں کا عرصہ دو سال کا ہوگا۔کونسل کا کنویئر انتظامیہ کا ہوگا۔کونسل میںورکرز کے نمائندے کمرشل،فنانس امور کے علاوہ ہر مسئلے کو کونسل میں لے جاسکتے ہیں۔کونسل کا مقصد انتظامیہ اور ورکرز کے اچھے تعلقات کوبڑھانا ہوگا۔درج ذیل امور پر کونسل میں فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔
۱۔پروڈکشن اور پروڈکٹیوٹی اور استعدار کو بہتر بنانا۔ ۱۱۔جاب کا تعین اور پیس ریٹ ورکرز کے ریٹ مقرر کرنا۔
۱۱۱۔ری گروپنگ،پلاننگ اور ورکرز کو ایک شعبے سے دوسرے شعبے میںٹرانسفر کرنا۔
iv۔ایسے اصول مرتب کرناجس میں جدید طریقہ کار کو اپنایا جائے۔
v۔ایسے ورکرز کو کنٹریکٹر کے ذریعے بھرتی کیا جائے اور معاہدے کے ذریعے اور دیگر قانون کے مطابق کی سہولت کے حقدار نہ ہو کو کم سے کم سے سہولت کا مقرر کرنا۔
vi۔ورکرز اور انتظامیہ کے درمیان اچھے اور خوشگوار تعلقات کو قائم کرنا اور جاری رکھنا۔
vii۔متنازعہ امور پیدا ہونے کی صورت میںباہمی گفتگوکے ذریعے معاہدہ کرانے کی کوشش کرنا۔
viii۔ ورکرز کی ملازمت کا تحفظ،سیفٹی،معیار جاب کے تحفظ کے لیے امور طے کرنا۔
ix۔اس عمل کو یقینی بناناجس سے ماحول سازگار ہواور ماحولیات کے لحاظ سے بہتر حالات۔
x ۔ورکرز کے بچوں کے لیے بہتر تعلیمی، تربیتی سہولت کے لیے ادارے میں موقع پیدا کرنااور یقینی بنانے کا عمل۔ vocational ٹریننگ جو کہ ادارے میں دی جائے۔
.4 ادارے کی انتظامیہ کوئی ایسا فیصلہ نہیں کر سکتی جب تک وہ تحریری طور پر ورکرز کے نمائندوں سے ہدایت حاصل نہ کرلے جو کہ یہ ہیں:
(a ) سروس رولز، پروموشن پالیسی، ورکرز کے نظم و ضبط کے ضوابط مقرر کرنا۔
(b) فزیکل ٹریننگ اور ورکنگ شرائط میں کسی بھی قسم کی تبدیلی، ورکرز کے تربیت کرنے کا نظام۔
(c) ورکرز کے ویلفیئر اور تفریح کے پروگرام
(d) روزانہ کے کام کے اوقات اس دوران آرام کے اوقات کو مقرر کرنا۔
(e) ورکرز سے کنڈکٹ کرنے کے احکامات۔
.5 یہ کہ یونین کے نمائندے یا ورکرز کے نمائندے بھی مختلف امور جس کی تفصیل پیراگراف نمبر 6 میںدی گئی ہے۔تحریری طور پر ورکرز منجمنٹ کونسل میں پیش کرنے کے مجاز ہیں۔تحریری نکات پیش کرنے کے بعد انتظامیہ دو ہفتے کے اندر اس پر گفتگو کرنے اور اس کے حق کے لیے میٹنگ طلب کرنے کی پابند ہے۔
.6 یہ کہ انتظامیہ نے چھ ہفتے کے اندر یونین کے پیش کردہ نکات میں سے کون سے نکات منظور کیے اور کون سے مستردکیے گئے نکات پر ادارے کی اعلیٰ ترین انتظامیہ کا فرد تحریری طور پر یونین کو مطلع کرے گا۔
.7 اگر انتظامیہ ورکرز کی تحریر کردہ نوٹس CBA یونین ان تجاویز کو دفعہ 35 پندرہ دن کے اندر باہمی گفتگو کے تحریری طور پر پیش کرے گی۔جس طرح سے ذاتی تنازعہ میں معاہدہ کرنے کا طریقہ کار ہے۔ سب سیکشن 1 کو نسل اس پر اپنے اجلاس میں غور کرے گی۔ .8 یہ کہ کونسل انتظامیہ سے ادارے کی ورکنگ/ کام کے متعلق معلومات طلب کر سکتی ہے۔ انتظامیہ تمام معلومات کونسل کو طئے شدہ طریقہ کار کے مطابق مہیا کرے گی۔