اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ امریکی مشیر سلامتی نے روس کا دورہ کرنے سے براہ راست روکا ہے،کہا روس نہیں جاؤ۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کسی سے بگاڑنا ہمارا مفاد نہیں ہے، امریکا چاہتا ہےکہ ہم انہیں ہرمعاملے پر سپورٹ کریں جو امریکا کے لیے اہم ہے، کیا مسئلہ کشمیرمسئلہ نہیں؟ ہم امریکا کوکہتے ہیں مسئلہ کشمیر میں کردار ادا کریں تو کہتےہیں’نو‘ ، امریکا کہتا ہےکشمیر کا معاملہ دو طرفہ معاملہ ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ آج پھر کہتا ہوں ملنے والا ڈاکیومنٹ مصدقہ ہے جو واشنگٹن میں تعینات گریڈ 22 افسر نے بھیجا اگر اپوزیشن کو اب بھی تحفظات ہیں تو واشنگٹن میں سفیر کوبلواکر ان کیمرا اجلاس بلائیں۔
شاہ محمود قریشی کے مطابق کہاگیا کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تو پاکستان کو تنہا کردیں گے، دھمکی آمیز مراسلے پر ان کیمرا اجلاس بلایا جائے، ناراضی کا اظہار کیا جاتاہے،7 ماچ کو واشنگٹن میں ملاقات ہوتی ہے اور 8کو تحریک عدم اعتماد آجاتی ہے، اسد مجید خان 3سال کا عرصہ مکمل کرچکے تھے،کہا گیا کہ سفیر کو فوری طور پر تبدیل کیا گیا ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ووٹوں کی خریداری کی ویڈیوز آئی ہم الیکشن کمیشن گئے ،ووٹ خریدے گئے اس پرہم نے اعتراض کیا ،ووٹ خریدنے پر ہم نے اعتراض کیا، سینیٹ کے انتخابات میں بھی سب نے دیکھا کس طرح خرید و فروخت ہوئیں،ضمیر فروشی کی وہ کوشش کیا آئینی تھی؟وفاداریاں تبدیل کرانے کے لیے ٹکٹ دینے کی لالچ دی گئی،ضمیر فروشی کا جو بازار لگا سب نے دیکھا ،قوم اس بات کی گواہ ہے ہارس ٹریڈنگ کا ماحول پیدا کیا گیا ۔
ایوان میں شاہ محمود نے روس کے معاملے پر امریکی مشیر سلامتی کے فون کا حوالہ دیا اور کہاکہ امریکی مشیر سلامتی نے براہ راست کہا روس نہیں جاؤ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کہ قوم گورننس کے معیار کی بہتری دیکھنا چاہتی ہے،اس وقت فیصلہ ہوا کہ روس کا دورہ کرنا چاہیے ، آج پاکستان تاریخ کے دوراہے پر کھڑا ہے، تاریخ ناٹک رچانے والوں کو بے نقاب کرے گی۔
شاہ ، محمود قریشی نے کہا ہے کہ کل یہاں ہم نہیں ہوں گے، تو اپوزیشن نے کہا انشااللہ اس کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہاں آپ لوگ بھی نہیں ہوں گے کیونکہ انسان فانی ہے، موت برحق ہے،رجیم چینج کی کوششیں کی جارہی ہیں۔