حمزہ شہباز کی وزیراعلی پنجاب کے انتخاب سے متعلق درخواست پر اعتراض ختم

342

لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے (ن) لیگ کے رہنما حمزہ شہباز کی وزیراعلی پنجاب کے انتخاب سے متعلق درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کی وزیراعلی پنجاب کا انتخاب کرانے کی درخواست پررجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لئے مقررکرنے کی ہدایت کردی۔

حمزہ شہباز نے پنجاب میں وزیراعلی کا انتخاب کرانے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائرکی تھی۔ رجسٹرار آفس نے حمزہ شہباز کی درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپیکر کے احکامات عدالت میں چیلنج نہیں ہوسکتے۔ حمزہ شہباز کی درخواست پر بطور اعتراض کیس کی سماعت ہوگی۔ لاہورہائیکورٹ نے اعتراض ختم کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

درخواست میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یکم اپریل سے وزیراعلی پنجاب کا عہدہ خالی ہے لہٰذا پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلا کر کے فوری طورپر وزیراعلی کا انتخاب کرایا جائے۔ درخواست میں پنجاب اسمبلی کے احاطے کو سیل کرنے کے اقدام کو بھی غیر قانونی قراردینے کی استدعا کی گئی ہے۔

دوران سماعت حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر خود وزیراعلیٰ کا الیکشن لڑرہے ہیں اور ڈپٹی اسپیکر آئینی کام کررہے ہیں، اسمبلی کو تو تالے لگا کر بند کردیا ہے۔ اس پر ڈپٹی اسپیکر کے وکیل نے کہا کہ  ڈپٹی اسپیکر قانون کے مطابق کام کر رہے تھے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ  انہیں اجلاس بلانے سے کس نے روکا؟.

اعظم نذیر تارڑ نے عدالت میں کہا کہ صوبے میں 8 دن سے کوئی حکومت نہیں، اس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ تو آپ 8 دن سے کہاں ہیں؟

چیف جسٹس سپریم کورٹ عمرعطا بندیال نے گزشتہ روزاسپیکررولنگ از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران پنجاب اسمبلی کا معاملہ لاہورہائیکورٹ لے جانے کی ہدایت کی تھی۔