کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) چین کا ’’آہنی دوست‘‘ ملک پاکستان حالیہ دنوں میں ایک سیاسی بحران سے دوچار ہوگیا ہے۔ چین کے سرکاری اخبار کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ اتوار کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش کی جانے والی عدم اعتماد کی تحریک کو ناکام بنا دیا۔ تحریک مسترد ہوگئی اور اس دوران عمران خان نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے امریکا کے سینئر سفارت کار کا نام لیتے ہوئے مبینہ طور پر انہیں اپنی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کا ذمے دار قرار دیا اور کہا کہ سازش کے ذریعے عدم اعتماد کی تحریک پیش کرائی گئی۔ ماہرین نے موجودہ سیاسی صورتحال کی کئی وجوہات بیان کی ہیں جن میں سنگین نوعیت کی سیاسی محاذ آرائی اور پاکستان کی خراب معاشی صورتحال شامل ہیں۔ عمران خان نے کچھ بیرونی قوتوں خصوصاً امریکا کا ذکر کیا جو پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت کر رہا ہے۔ شنگھائی انسٹیٹیوٹ فار انٹرنیشنل اسٹڈیز کے سینئر ریسرچ فیلوژائو گانچنگ کا کہنا ہے کہ امریکا عمران خان کو رام کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، اس لیے ممکن ہے کہ اب وہ پاکستان کی سیاست میں مداخلت کرکے موجودہ حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ریسرچ سینٹر فار چائنا سائوتھ ایشیا کو آپریشن کے سیکرٹری جنرل لیو ژن گائی کی بھی رائے ہے کہ مغرب بالخصوص امریکا نہیں چاہتا کہ عمران خان اقتدار میں رہیں کیونکہ عمران خان نے ان کے خلاف سخت رویہ اختیار کر رکھا ہے۔ چین سے قربت رکھنے والے ایک اور جنوبی ایشیائی ملک سری لنکا کو بھی شدید مسائل کا سامنا ہے۔ اتوار کوانکے صدر اور وزیراعظم کے سوا ملک کے تمام وزرا نے استعفا دیدیاتھا۔