قوم سے غداری کرنے والوں پر آج مہر لگے گی ، تحریک انصاف میر پور خاص

370

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) پاکستان تحریک انصاف ضلع میرپورخاص کے سابق صدر آفتاب حسین قریشی نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور قومی اسمبلی میں اتوار کے روز ووٹنگ، لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورتحال میں اپوزیشن اتحاد اور حامی ہاتھوں میں کیلکولیٹر تھامے کبھی 172 ارکان پورے کرنے کی جمع تفریق کررہے ہیں تو کبھی فلاں پلس اور فلاس مائنس۔ گزشتہ رات وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان نے قوم سے براہِ راست خطاب میں عدم اعتماد پر قومی سوچ کو یکسر تبدیل کردیا۔انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عمران خان حکومت کی آزاد خارجہ پالیسی کی وجہ سے اس کیخلاف سازش کی، یہ تاریخ کا حصہ بنا یا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میر جعفر و میر صادق غدار تھے، جنہوں نے انگزیزوں کیساتھ مل کر قوم کو غلام بنوایا، یہ دورِ حاضر کے میر جعفر و میر صادق ہیں۔ عمران خان کے خلاف سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، اس سازش کا مقابلہ کیا جائے گا اور قوم سے غداری کرنے والوں پر مہر لگ جائے گی، قوم یاد رکھے، کون کون غدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم بدعنوان عناصر کو معاف نہیں کرے گی، عمران خان چپ کرکے نہیں بیٹھے گا، اللہ نے انھیں مقابلے کی صلاحیت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جنرل جیلانی کے گھر سریا لگا کر سیاستدان نہیں بنا، وہ اپنے بل بوتے پر سیاستدان بنے ہیں ۔ عمران خان کو کہتے ہیں کہ آپ روس کیوں گئے؟ ہم ان کے نوکر ہیں، جو ان سے پوچھ کر جائیں، یہ دھمکی اس وجہ سے دی گئی کہ ان کے خریدے ہوئے لوگ بیٹھے ہیں جو تحریک عدم اعتماد لا رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کی ایک لیکس آئی کہ مولانا فضل الرحمان نے امریکیوں کو کہا مجھے موقع دیں، میں آپ کی وہی خدمت کروں گا، جو سیاستدان کر رہے ہیں، نواز شریف مودی سے چھپ چھپ کر مل رہا تھا۔ جنرل راحیل شریف کو مودی دہشت گرد کہہ رہا تھا اور نواز شریف کی مودی سے دوستی تھی۔ انہوں نے کہا کہ زرداری کہتا ہے کہ ڈرون حملوں میں بے گناہوں کے مرنے سے صدر مملکت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ دشمنوں کو ایسے لوگ پسند ہیں۔ اتوار کو فیصلہ ہوگا کہ یہ ملک کس طرف جائے گا، وہی غلامانہ سوچ، کرپٹ اور بدعنوان لوگ مسلط ہوں گے؟ یا قوم نے خودداری کا راستہ اختیار کرنا ہے؟ اتوار کو قوم دیکھے کہ کون اپنے ضمیر کا سودا کرتا ہے۔ عمران خان بطور وزیراعظم حلف اٹھانے سے لیکر قوم سے خطاب تک انہوں نے خود کو ناصرف اسلامی جمہوریہ پاکستان کا بلکہ امتِ مسلمہ کا عظیم رہنماء ثابت کردیا ہے۔ خط کو جعلی جھوٹا کہنے والے اب کہاں ہیں؟ قومی سلامتی کے اجلاس میں عسکری قیادت کی موجودگی میں اس خط کی حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے واضح جواب دیا گیا۔ اپوزیشن اور بھگوڑے اتحادی کس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔