عمران خان کابوریا بستر آئین کے مطابق گول کریں گے، شہباز شریف

421

اسلام آباد:قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف شہباز شریف نے کہاہے کہ اگر حکومت کے خلاف سازش ہوئی ہے تونیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اعلامیہ میں اس سازش کا ذکر کیوں نہیں ہے ۔بین الاقوامی سازش کاکہہ کر عمران خان قوم کے ذہن کو آلودہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،یہ عمران خان کا آخری ناٹک ہے ،

غیرملکی سازش کا ان کو اب پتہ چلا 7 مارچ کو خط آیا تو تین ہفتے کیوں ضائع کئے اس پر فورا واویلا کرنا چاہیے تھا،آپ کو شکست فاش ہوگی جس کی وجہ سے آپ دھمکیاں دے رہے ہیں یہ آپ کی جمہوریت پسندی ہے؟عمران خان قوم کو دھوکا دے کر مذہبی کارڈ کھیلنا چاہتے ہیں سیاسی ناٹک کا کل خاتمہ ہوجائے گا ،عمران خان ایک ضدی اورڈھیٹ آدمی ہے اس کا کوئی علاج نہیں ہے ان کا بوریا بستر قانون و آئین کے تحت گول کریں گے ،

عمران خان نے دوست ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچایا ،وزیراعظم کوقتل کی دھمکیوں پر میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ہمارے ممبران اور اتحادیوں کوکوئی فون کال نہیں آرہی ہیں ۔حکومت میں آنے کے بعد پہلاکام عوام کوریلیف دیناہے ۔ان خیالات کااظہار قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف شہباز شریف نے پریس کرنفرنس کرتے ہوئے کیا۔

قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف شہباز شریف نے کہاکہ عمران خان کااحتساب کا بیانیہ دم توڑ چکا ہے مخالفین کو بدترین انتقام کا نشانہ بنایا گیا ۔ نیب نیازی کٹھ جوڑ نے آج تک جتنے بڑے بڑے سکینڈل بنائے سب مفروضوں پر بنائے ہیں ۔چینی ،ادویات ،گیس اور دیگر میں اربوں کا سکینڈل ہواہے ہم نے بجلی کے منصوبے لگائے گئے ان کو گیس سے چلانے کے بجائے مہنگے فرنس آئل سے چلایا گیا ۔ان میں سے ایک سکینڈل کو نیب کو نہیں بھیجا گیا یہ احتساب فراڈ تھا ۔

برطانیہ کی ایجنسی نے میرے خلاف تحقیق کی پاکستان نے بھی ثبوتوں کے بنڈل بھیجے ۔اس ایجنسی نے بھی تحقیق کی مگر پونے دو سال بعد کہاکہ ہمیں کچھ نہیں ملا۔ اب عمران خان کہے رہے ہیں کہ بین الاقوامی سازش ہوئی یہ دراصل یہ کہے کرقوم کی ذہن کو آلودہ کرنے کی کوشش کررہا ہے میں اس کی تقریر نہیں سنتاہوں کل انہوں نے کہاکہ شہباز شریف مغرب کے خلاف بات نہیں کرے گا کہ اس کے اربوں روپے باہر پڑے ہیں۔نواز شریف اور میرے خلاف کرپشن کا ایک دھیلہ نہیں ملاہے۔

انہوں نے کہاکہ ڈرون حملوں کو عمران خان نے روکا اور نوازشریف نے کچھ نہیں کیا یہ کہنا حقائق کے خلاف ہے، نواز شریف نے اس کا مقدمہ اعلی سطح پر لڑا۔عمران نیازی نے ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہاتھاکہ میں دوسرا ورلڈ کپ پاکستان لایا ہوں اب بدترین خارجہ پالیسی ہے عمران خان نے ہمارے تعلقات کا بیڑا غرق کردیاہے چین سعودی عرب ترکی سے بہترین تعلقات تھے چین ہمیشہ مدد کو آیا کس نے سی پیک اور چین کے خلاف باتیں کیں سب سے پہلے پرویز خٹک اور اسد عمرنے بات کی جھوٹا پروپیگنڈا کیا ۔انہوں نے کہاکہ اس زمانہ میں کہاگیاکہ چین سے آپ نے 8فیصد شرح سود پر قرض لیا۔اس وقت کے آرمی چیف راحیل شریف نے اجلاس میں پوچھا کہ آپ نے 8فیصدپر چین سے قرض لیا تو ہم نے بتایا کہ یہ سرمایہ کاری اور قرض دونوں ہے۔ بجلی کے پلانٹ جو بن رہے ہیں یہ سرمایہ کاری ہے۔

اورنج لائن اور انفرسٹکچر کے دیگر منصوبے قرضہ تھے ان کے لیے سوادو فیصد شرح سو د پر قرض لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے چینی کمپنیوں پر کرپشن کے الزامات لگائے ان کا فرانزک آڈٹ کیا ۔ملتان میٹرو میں 17ملین ڈالر کے کرپشن کا الزام لگایا ۔میں نے جواب دیا جس پر ان کا جواب اب تک نہیں آیا ۔ان الزامات سے چین کو دھچکا ہواکہ ہمارے اوپر الزام لگایا جارہا ہے یہ عمران خان کا کردار ہے اس نے پاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچایا ۔

انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے ہر مشکل میں پاکستان کاساتھ دیا اس کے بارے میں کہاگیا کہ ہم سعودی عرب کے بغیر کشمیر کا مقدمہ لڑسکتے ہیں ۔انہوں(عمران خان ) نے کہاکہ یہ غیر ملکی سازش ہے ان کو اب پتہ چلا 7 مارچ کو خط آیا تو تین ہفتے کیوں ضائع کئے اس پر فورا واویلا کرنا چاہیے تھا ۔یہ ڈرامہ بازی کس کو دیکھا رہے ہیں تقریرمیں امریکہ کا نام لے کر واپس کیوں لیا ۔اگر امریکہ سازش کررہاتھا تو او آئی سی کانفرنس میں امریکہ وفد کو کیوں دعوت دی ۔

وزیر خارجہ نے کیوں کہاکہ امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں ۔ہم جانتے ہیں کی یہ آپ کا آخری حربہ ہے ۔متحدہ اپوزیشن کے جمعرات کو قومی اسمبلی اجلاس میں 172سے زائد ارکان پارلیمان میں موجود تھے آپ کو شکست فاش ہوگی آپ دھندلی کے ذریعے آئے شکست فاش کی وجہ سے آپ دھمکیاں دے رہے ہیں یہ آپ کی جمہوریت پسندی ہے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ریاست مدینہ کا مقدص نام استعمال کیا ۔ بدترین کرپشن کی ،ملک کے اندر مہنگائی تاریخ کے سب سے زیادہ ہے ،بیمار کے لیے دوائی نہیں غریب کے بچے کے لیے پڑھائی،آٹا اورچینی مہنگی ہوگئی ہے کس منہ سے ریاست مدینہ کی بات کی ہے آپ قوم کو دھکا دے کر مذہبی کارڈ کھیلنا چاہتے ہیں سیاسی ناٹک کا کل خاتمہ ہوجائے گا ۔

مہنگائی غربت کے خاتمے کے لیے جان لڑائیں گے عوام کو نہ گھر ملے نہ نوکریاں ملیں بلکہ لاکھوں لوگ بے روز گار ہوگئے ۔ناکام خارجہ پالیسی اور بدترین معاشی پالیسی ہے ۔یہ ناٹک اب نہیں چلے گا ۔سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ابھی تک کسی ہمارے پارٹی ممبر اور اتحادی ممبران کو کوئی کال نہیں آئی جس میں کچھ کرنے کا کہاگیا ہو یادھمکی دی گئی ہو۔امن وامان کے حولے سے انتظامیہ اور پولیس کا خط لکھ دیئے ہیں ۔

ان کوکہاہے کہ اگر ووٹنگ والے دن اگر آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کیا توآپ سب کو اس کا ذمہ دار ٹھہرائیں گے ۔پاکستان کی تاریخ میں اہم لمحہ ہے کہ اپوزیشن متحد ہے سب نے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا ہے کئی دانے پھینکے گئے ۔متحدہ اپوزیشن کی لیڈر شپ کو سلام پیش کرتا ہوں ۔پنجاب میں بھی اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کرپشن کے خاتمے کا اعلان نہیں کیا عمران نے 90دن میں خاتمے کا اعلان کیا ۔

ہمارے دور حکومت کی ایک دیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ۔نواز شریف نے اربوں روپے کے منصوبے لگائے ان میں اربوں کی بچت ہوئی۔ ہماری حکومت آئے گی تو پہلا اقدام غریب آدمی کی زندگی بہتر کرنا ہوگی ۔اربوں کے قرض کی وجہ سے ہم آئی ایم ایف کے اسیر بن گئے ہیں۔ہم جن ممالک سے قرض لے رہے ہیں ان کو کوس رہے ہیں برآمدات یورپی یونین کو کرتے ہیں ان کے خلاف باتیں کی جارہی ہیں ۔عمران نے ٹرمپ کو کہاتھا کہ ہم دہشت گردی میں اتحادی ہیں ۔

اگر سازش تھی تو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اعلامیہ بھی بھی سازش کا ذکر نہیں ہے ۔بھارت کی خارجہ پالیسی کے عمران خان تعریف کررہے ہیں ۔انڈیا کے بارے میں نیوٹرل کی تشریخ مختلف اور اپنے نیوٹرل کے بارے میں مختلف کرتے ہیں ۔ ہمارے لیے ٹریپ لگائے گئے ہیں ان کو ہٹانا ہوگا۔نوازشریف جلد ازجلد علاج کے بعد پاکستان آئیں گے ۔نیب مقدمات پر ہمیں ضمانت ملی ہمارے حق میں فیصلے آئے ہیں ۔اس دور میں بہنوں اور بیٹوں کو بھی جیل بھیجا گیا ۔

عمران خان ایک ضدی اور ڈھیٹ آدمی ہے اس کا کوئی علاج نہیں ہے، قائد کاپاکستان بنے گا ۔ان کو بوریا بستر قانون و آئین کے تحت گول کریں گے ۔سب ممالک سے برابری کے تعلقات ہوں گے ۔کے پی کے الیکشن میں تحریک انصاف کی کلین سویپ پر انہوں نے کہاکہ ووٹ دینا عوام کاحق ہے ان کے فیصلے کو ماننا ہوگا ۔وزیراعظم قتل کی دھمکیوں پر میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ہر چیز مشاورت کے ساتھ ہوگی عدم اعتماد کو کامیاب کریں گے۔ّ