آسڑیلیا کے خلاف کھیلی گئی تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں بابر اعظم نے پانچ اننگز میں78.00 کی اوسط اور47.50 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ، ایک سنچری اور دو نصف سنچر390 رنز بنائے جو ایک سریز میں انکی سب سے اچھی کارکردگی ہے۔
راولپنڈی میں ہوئے پہلیٹیسٹ میچ میں پاکستانی کپتان کو صرف ایک اننگز میں کھیلنے کا موقع ملا۔ اس اننگ میں انہوں نے116 منٹ میں82 بالوں پر تین چوکوں کی مدد سے36 رنز بنائے اور رن آئوٹ ہوئے۔کراچی میں دوسرے ٹیسٹ میچ میں بابر اعظم کو دونوں اننگز میں کھیلنے کا موقع ملا۔ ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں وہ154 منٹ میں79 بالوں پر تین چوکوں کی مدد سے36 رن بناکر مشیل سوئپسن کی بال پر عثمان خواجہ کے ہاتھوں کیچ ہوئے ۔ دوسری اننگ میں انہوں نے شاندار بلے باز کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناصرف اپنا سب سے بڑا اسکور بنایا بلکہ وہ اس ٹیسٹ کوبرابر کرانے میں کامیاب رہے۔ بابر اعظم نے 603 منٹ میں425 بالوں پر21 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے196 رنز بنائے۔ اگر بناتھن لیون کی بولنگ کر مارنس لبوشنگھے ان کا کیچ نہیں لیتے تو ہو میچ کی چوتھی اننگز میں ڈبل سنچری بنانے والے آٹھویں کھلاڑی بن سکتے تھے۔لاہور ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں بابر اعظم نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے ایک کپتان کی حیثیت سے کھیلتے ہوئے پہلی مرتبہ اور کل ملاکر دوسری مرتبہ ایک ٹیسٹ کی دونوں اننگزمیں نصف سنچریاں اسکور کی تھیں۔ پہلی اننگ میں وہ131 بالوں پر چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے67 رنز بناکر آئوٹ ہوئے جبکہ دوسری اننگز میں انہوں نے104 بالوں پر چھ چوکوں کی مدد سے55 رنز بنائے، پہلی اننگز میں انہیں مچل اسٹارک نے ایل بی ڈبلیو کیا تھا جبکہ دوسری اننگ میں اسٹیون اسمتھ نے انہیں ناتھن لیون کی بال پر کیچ کیا تھا۔
کراچی میں سری لنکا کے خلاف دسمبر 2019 میں بابر اعظم نے پہلی مرتبہ ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں پچاس سے زیادہ رن بنائے تھے۔ پہلی اننگ میں146 منٹ میں96 بالوں پر آٹھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے60 رن بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ اس ٹسٹ کی دوسری اننگ میں وہ168 منٹ میں 131 بالوں پر سات چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے پورے سو رن بناکر ناٹ آوٹ رہے تھے۔ آسڑیلیا کے خلاف ٹسٹ میں پاکستان کو115 رن سے شکست ہوئی جبکہ سری لنکا کے خلاف اس ے263 رن سے جیت حاصل کی تھی۔ بابر اغظم کی کارکردگی آسڑیلیا کے خلاف ایک سریز میں کسی پاکستانی کھلاڑی کی تیسری سب سے اچھی کارکردگی ہے۔ پاکستان کی جانب سے آسڑیلیا کے خلاف ایک سریز میں سب سے اچھی کارکردگی کا ریکارڈ سلیم ملک کے پاس ہے جنہوں نے1994-95 پاکستان میں ہوئی تین ٹسٹ میچوں کی سریز میں چھ اننگوں میں 92.83 کی اوسط کے ساتھ دو سنچریوں اور ایک نصف سنچری کی مدد سے557 رنزبنائے تھے۔ جاوید میاں داد نے 1988-89 میں پاکستان میں کھیلی گئی تین ٹیسٹ میچوں کی سریز میں پانچ اننگز میں82.40 کی اوسط کے ساتھ دو سنچریوں کی مدد سے412 رنز بنائے تھے۔ ان دونوں سیریزوں میں ان دونوں نے پاکستان کی کپتانی کرتے ہوئے سیریز میں جیت دلائی تھی۔ مگر بابر اعظم اپنی کارکردگی سے پاکستان کو سیریز میں شکست سے نہیں پچاسکے۔