دھرنا دینے والوں کو دھر لیں گے،شیخ رشید کا اسلام آباد میں فوج طلب کرنے کا عندیہ

289

اسلام آباد(صباح نیوز+آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور کابینہ کی منظوری سے فوج بھی طلب کی جا سکتی ہے، دھرنا دینے والوں کو دھر لیا جائے گا،کسی نے قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون ان کو ہاتھ میں لے گا، سری نگر ہائی وے رینجرز اور ایف سی کے حوالے کردیا ہے، ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم تحریک عدم اعتماد کے لیے دبئی سے ووٹ ڈالنے کے لیے آ رہے ہیں اور ہم انہیں گرفتار کر کے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالیں گے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے آئین کے آرٹیکل 204 اور توہین عدالت آرڈیننس 203 کی دفعہ 3 کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے کیونکہ سپیشل برانچ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے مختلف اطلاعات آ رہی ہیں کہ یہ بوکھلائے اور گھبرائے ہوئے ہیں اور پی ٹی آئی کے عوامی سمندر کی راہ میں رکاوٹ بننے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ سمیت انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ راستے کھلے رہنے چاہئیں اور امن و امان کے ساتھ ساتھ لوگوں کی جان و مال کو محفوظ بنایا جائے لہٰذا ہم نے سری نگر ہائی وے رینجرز اور ایف سی کے حوالے کردیا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے 2ہزار رینجرز، 2ہزار ایف سی اور2ہزار مختلف صوبوں سے پولیس طلب کی ہے جبکہ9ہزار ہماری پولیس ہے اور ان 15ہزار کی ڈیوٹی امن و امان کے لیے لگائی ہے، اچھی بات یہ ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) اپنی جگہ پر اسٹیج واپس لے گئی،ان کو جلسے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)نے سری نگر ہائی وے کی درخواست دی جو ہم نے مسترد کردی ہے، بعد میں ان کا کہنا تھا کہ وہ جے یو آئی کے مقام پر جلسہ کر لیں گے لیکن انہوں نے ابھی تک ہمیں کوئی درخواست نہیں دی۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم جلسے کرنے والوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کریں گے لیکن دھرنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے،3یا4 اپر یل کو عدم اعتماد کی ووٹنگ ہو گی،اپوزیشن کے تمام ارکان کو مکمل سیکورٹی دیں گے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں نامزد رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم دبئی سے ووٹ ڈالنے کے لیے آ رہے ہیں، وہ آئیں گے تو ہم انہیں گرفتار کر کے سندھ پولیس کے حوالے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آپ اس پارٹی کا اندازہ لگائیں کہ مفرور قاتلوں کو بھی ووٹ ڈالنے کے لیے دبئی سے لا رہے ہیں،اس کا مطلب ہے کہ ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم جام عبدالکریم کو پکڑیں اور اس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم مفرور رکن اسمبلی کا نام انٹرپول میں بھی ڈالیں گے، ہم نے اس معاملے میں کوتاہی برتی ہے کیونکہ ظاہر ہے کہ سندھ حکومت نے تو نہیں کہنا تھا کہ ان کا نام انٹرپول میں ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ 28 مارچ سے لے کر 4اپریل تک 7 دن اہم ہیں، دنیا کی توجہ پاکستان کی سیاست پر ہے، ہم تمام پارٹی کے لوگوں کے لیے راستے کلیئر رکھیں گے، کسی کو کسی کا راستہ روکنے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لیا تو قانون ان کو ہاتھ میں لے گا۔شیخ رشید نے کہا کہ میں یہ شیئر نہیں کر سکتا کہ ملک دشمنوں کا ایجنڈا کیا تھا، تحریک عدم اعتماد گزر جائے تو میں آپ کو خصوصی خبر دوں گا،او آئی سی کانفرنس تاریخی کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ابھی کوئی درخواست نہیں دی ہے لیکن وزارت داخلہ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وزیراعظم اور کابینہ کی منظوری کے تحت وہ آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو بھی طلب کر سکتی ہے، اللہ کرے کہ وہ وقت نہ آئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ کسی جگہ امن و امان کا مسئلہ پیدا نہ ہو، عدالت نے براہ راست نام لے کر ہمارے کندھوں پرذ مے داری ڈال دی ہے، ہماری بھرپور کوشش ہو گی کہ یہ7 دن خوش اسلوبی سے گزریں اوراگر خدانخواستہ اپوزیشن نے کوئی غلطی کی تو وہ اس کی سزا بھی بھگتیں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن نے عمران خان کو مقبولیت کی معراج پر پہنچا دیا ہے اور میں نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ بجٹ دینے کے بعد ہمیں فوری الیکشن کی طرف جانا چاہیے،یہ میری رائے جسے عمران خان مسترد کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتحادیوں اور ناراض ارکان دونوں سے بات چیت ہو رہی ہے اور ایک خصوصی ٹیم اس پر بات کررہی ہے۔مفرور رکن اسمبلی کو سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت دینے کی نشاندہی پر شیخ رشید نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ملزم دبئی میں بیٹھا ہوا ہے اور اس نے سرنڈر نہیں کیا، اس کو کورٹ میں سرنڈر کرنا چاہیے ، ابھی تو ہم اس کو ائرپورٹ سے گرفتار کریں گے، ہمارے پاس کوئی عدالتی حکم نہیں۔علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت میں مختلف سیاسی جماعتوں کے جلوسوں کے باعث تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ڈاکٹرز اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق پمز اسپتال، پولی کلینک اور سی ڈی اے اسپتال میں3اپریل تک ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے اور اسپتالوں میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام انتظامات کو مکمل کرلیا گیا ہیجب کہ ریڈ زون سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مختلف مقامات پر کنٹینرز رکھ دیے گئے ہیں ۔ پولیس اور انتظامیہ کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔اس کے علاوہ ریسکیو 1122 ،صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے ادارے اور سول ڈیفنس کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔