جنگ سے عالمی زرعی سپلائی چین تباہ ہورہی ہے ، رشید بٹ

219

کراچی (اسٹاف رپورٹر)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے سے دنیا اتنی متاثر نہیں ہو ئی جتنی روس کو سبق سکھانے کی کوششوں سے ہو رہی ہے۔یورپ روس سے تیل کی درامد بند کرنے کی کوشش میں دنیا کو نئے بحران میں دھکیل دے گا۔روس سے زراعت، بیجوں، زرعی ادویات، فرٹیلائیزر، کیمیکل اور ادویات کا کاروبار کرنے والی کثیر القوامی کمپنیوں کو ہراساں نہ کیا جائے ورنہ عالمی سطح پرصحت عامہ اور فوڈ سیکورٹی کا خوفناک مسئلہ جنم لے گا۔مصر، تیونس، لبیا، شام، پاکستان، ترکی، قطر، ملیشیاء، تھائی لینڈ، اردن، مراکش ،ایتھوپیا اور وسط ایشیائی ملکوں سمیت درجنوں ممالک جن کا روس اور یوکرین کی جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے اپنی گندم، خوردنی تیل اور دیگر اجناس انہی ممالک سے درامد کر کے اپنی فوڈ سیکورٹی کو یقینی بناتے ہیں ۔ان ممالک کے کروڑوں عوام کو کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔روس پر غیر ضروری پابندیوں سے اسکی زرعی پیداوار کم ہو نے کا اندیشہ ہے جبکہ یوکرین میں گندم سورج مکھی اور دیگر اجناس کے زیر کاشت رقبہ میں زبردست کمی آئی ہے جسکے اثرات تباہ کن ہونگے۔اس وقت عالمی صورتحال 2007-08 کے عالمی بحران کی طرف بڑھ رہی ہے جب اشیائے خوردونوش کی قلت کی وجہ سے چالیس ممالک میں فسادات ہوئے تھے اور کئی حکومتیں گر گئی تھیں۔اسکی تاریخ نہ دہرائی جائے۔ لبنان میں روٹی کی قیمت نوے فیصد بڑھ چکی ہے جبکہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں صورتحال تشویشناک ہے مگر ہمارے ارباب اختیار گندم درامد کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کرنے کے بجائے چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔