اسلام آباد (آئی این پی/ اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان امہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے‘ امت مسلمہ میں صلاحیتوں اور انسانی وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے‘ اسلامو فوبیا کے خلاف قرارداد کی منظوری پوری دنیا کے لیے خوش آئند ہے‘ اجلاس کا مقصد افغان صورتحال پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا تھی‘ او آئی سی کانفرنس میں خصوصی دعوت پر چین کے وزیرخارجہ کی شرکت پر ان کے مشکور ہیں۔ بدھ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی وزرا خارجہ کے اجلاس میں 800 مندوبین نے شرکت کی، جس پر او آئی سی سیکرٹریٹ اور سیکرٹری جنرل کے تعاون کے مشکور ہیں ‘ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود مسئلہ کشمیر تاحال حل طلب ہے‘ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ’’وژن وسطی ایشیا‘‘ کی پالیسی پر گامزن ہے اور کرغزستان سمیت تمام وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارتی و عوامی روابط کے فروغ کا متمنی ہے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو او آئی سی کی وزرا خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس کے موقع پر جمہوریہ کرغزستان کے اپنے ہم منصب رسلان کازاک بائیف سے ملاقات کے دوران کہی۔